اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے رپورٹر: اسرائیل پر پابندیاں لگائی جائیں

پاک صحافت اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی میں نسل کشی سے باز رہنے کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے حکم کی تعمیل نہیں کی، اس حکومت کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

سما خبررساں ایجنسی کے حوالے سے بدھ کے روز پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، خوراک کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مائیکل فخری نے کہا: صیہونی حکومت غزہ کی پٹی میں انسانی امداد لے جانے والے قافلوں پر بمباری کر رہی ہے۔ جبکہ وہ جانتا ہے کہ وہ کس علاقے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

صہیونی فوج نے حال ہی میں غزہ شہر کی الرشید اسٹریٹ پر انسانی امداد کے انتظار میں کھڑے فلسطینی پناہ گزینوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سو سے زائد شہید اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوئے۔ اس دوران انسانی امداد کا قافلہ کئی بار صہیونی فوج کے حملوں کا نشانہ بن چکا ہے۔

خوراک کے حق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے نے تاکید کی: یہ واضح ہے کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ غزہ کے محتاج لوگوں تک کوئی امداد پہنچے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کے خلاف بھوک جنگ شروع کر رکھی ہے کہا: بین الاقوامی عدالت انصاف کے ابتدائی حکم کو نظر انداز کرنے پر اسرائیل پر پابندیاں عائد کی جائیں۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے اپنے ابتدائی فیصلے میں صیہونی حکومت سے کہا ہے کہ وہ غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ سے وابستہ ورلڈ فوڈ پروگرام  نے اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی افواج نے شمالی غزہ کی پٹی میں لوگوں کو خوراک لے جانے والے 14 ٹرکوں کی ترسیل روک دی ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو نائب صدر کارل اسکو نے اس خبر کا اعلان کرتے ہوئے کہا: امداد کی فضائی تقسیم قحط سے بچنے کا آخری طریقہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ضروری ہے کہ شمالی غزہ کے داخلی راستوں کو کھول دیا جائے تاکہ نصف ملین افراد کو خوراک فراہم کی جا سکے جنہیں اس کی اشد ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے بھی پیر کو خبردار کیا تھا کہ غزہ میں بچوں کو خوراک کی کمی کی وجہ سے موت کا خطرہ ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ان ہسپتالوں کا دورہ کرنے کے نتائج خوفناک اور عبرتناک ہیں اور خوراک کی کمی کے باعث ان دو ہسپتالوں میں 10 بچوں کی موت ہوئی اور ان دونوں ہسپتالوں میں غذائی قلت بہت زیادہ ہے، جن کی عمارتیں اور سہولیات اسرائیلی فوج کے حملوں میں تباہ ہو گئی تھیں۔ (حکومت)، دیکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے