آیرلینڈ

21ویں صدی میں ویٹو کا کوئی مطلب نہیں، اسے ختم کر دینا چاہیے: آئرلینڈ

پاک صحافت آئرلینڈ کے وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں پانچ ممالک کو حاصل ویٹو پاور کی اکیسویں صدی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

مائیکل مارٹن نے جرمنی میں منعقدہ میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا کہ امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد کو بارہا ویٹو کیا ہے اور اب ویٹو کا وقت گزر چکا ہے اور اسے ختم ہونا چاہیے کیونکہ اس سے ردعمل سامنے آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں ویٹو کے حق کا غلط استعمال ہو رہا ہے اور سلامتی کونسل میں ویٹو کے حق کی موجودگی اس کونسل کے مفلوج ہونے کا باعث بن رہی ہے۔ آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی منظور کردہ قراردادیں کمزور ہیں۔

اسی طرح انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل یوکرین کے بارے میں ایک قرارداد بھی پاس نہیں کر سکی اور یہ ایک غیر معمولی ناکامی اور سلامتی کونسل کے لیے باعث شرم ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے