بائیڈن

بائیڈن: غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری ہیں

پاک صحافت امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ واشنگٹن غزہ کی پٹی میں 6 ہفتے کی جنگ بندی قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

پاک صحافت نے اے ایف پی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بائیڈن نے منگل کی صبح اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے بعد کہا: امریکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ معاہدہ کم از کم 6 ہفتوں کا فوری اور دیرپا کولنگ آف دورانیہ بھی قائم کرے گا۔

رفح پر صیہونی حکومت کے زمینی حملے کے منصوبے کے بارے میں انہوں نے صرف اتنا کہا کہ شہریوں کو “محفوظ ہونا چاہیے”۔

شاہ عبداللہ دوم نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے ساتھ ایک انٹرویو میں بھی خبردار کیا کہ رفح پر حملہ “ایک اور انسانی تباہی کو جنم دے گا۔”

انہوں نے مزید کہا: ہم اس صورتحال کو جاری رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ ہمیں دیرپا جنگ بندی کی ضرورت ہے۔ یہ جنگ ختم ہونی چاہیے۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ رفح میں زمینی کارروائی اگلے دو ہفتوں کے اندر شروع کر دی جائے گی۔ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے مبالغہ آرائی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ماہ رمضان سے قبل رفح میں تحریک حماس کی فوجی بٹالین کو تباہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

“الاقصی طوفان” کے حیرت انگیز حملوں کا بدلہ لینے اور اس کی ناکامی کا ازالہ کرنے اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کی تمام گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جارحیت کے آغاز سے شہید ہونے والوں کی تعداد 28 ہزار 340 اور زخمیوں کی تعداد 67 ہزار 984 تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے