بورل

بوریل: ہم رفح میں حالات کی خرابی سے بہت پریشان ہیں

پاک صحافت یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے عہدیدار نے رفح شہر کے حالات کی خرابی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس علاقے پر صیہونی حکومت کے حملے کے خطرناک نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور کہا: “شاید ہمیں تشویش کا اظہار کرنے سے زیادہ کچھ کرنا چاہیے۔”

پاک صحافت کے مطابق جوزپ بوریل نے پیر کے روز صحافیوں کو بتایا: “ہم مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد کی صورت حال پر بہت فکر مند ہیں، جہاں اسرائیلی فوج کی جانب سے ایک نیا فوجی آپریشن کیا گیا ہے۔” بینجمن نیتن یاہو نے 1,700,000 فلسطینیوں کے انخلاء کا مطالبہ کیا ہے بغیر یہ بتائے کہ یہ لوگ کہاں جائیں؟ اس علاقے کی صورتحال تشویشناک ہے اور ہم بہت پریشان ہیں۔

یہ بتاتے ہوئے کہ یورپی حکام اس خطے میں ہونے والی پیش رفت کی پیروی کر رہے ہیں، انہوں نے واضح کیا: شاید ہمیں تشویش کا اظہار کرنے سے زیادہ اقدام کرنا چاہیے۔

بریل نے جاری رکھا: یہاں تک کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی کل اعلان کیا کہ اسرائیل کی فوجی کارروائی غیر متناسب، شدید اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے اسرائیلیوں کو خبردار کیا کہ وہ ان کارروائیوں کو جاری نہ رکھیں۔ لیکن میرا سوال یہ ہے کہ الفاظ سے باہر، اور کیا اقدامات کیے جائیں؟

انہوں نے مزید کہا: یورپی یونین بھی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے لیکن کیا اس تعداد کو کم کرنے کا کوئی طریقہ ہے؟

اپنے بیان کے ایک اور حصے میں یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اہلکار نے مزید کہا کہ غزہ میں جنگ روکنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ “میرے دوست اور ساتھی اینتھونی بلنکن نے کئی بار اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) کا سفر کیا ہے اور ان سے لوگوں کا قتل بند کرنے کی التجا کی ہے۔ جرمنی میں میرے ساتھی نے بھی ایسا ہی بیان جاری کیا ہے۔

برل نے مزید کہا: ہمیں اسرائیل پر دباؤ ڈالنا جاری رکھنا چاہیے۔ لیکن جب وہ ایک گنجان آباد علاقے پر حملہ کرتے ہیں تو 1.7 ملین سے زیادہ لوگوں کے پاس بھاگنے کی جگہ نہیں ہوتی ہے۔ فلسطینیوں پر بمباری کی جاتی ہے جبکہ ان کے پاس نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔

پاک صحافت کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے آج صبح رفح کے مرکز میں فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا اور اب تک سو سے زائد فلسطینی شہید اور 230 سے ​​زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔

خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں رفح شہر پر بڑے پیمانے پر حملہ کریں گے۔ ایک ایسا علاقہ جہاں دس لاکھ سے زیادہ بے گھر افراد موجود ہیں۔

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے رفح میں صیہونی حکومت کے آج کے جرم کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ امریکی حکومت اور صدر جوبائیڈن اس حکومت کے وزیر اعظم کو ہری جھنڈی دکھا کر اور ان کی مالی اور فوجی مدد کر رہے ہیں۔

اس تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ رفح پر صیہونی فوج کا کوئی بھی حملہ قیدیوں کے تبادلے کے لیے ہونے والے مذاکرات کی ناکامی کا باعث بنے گا۔ حماس نے مزید کہا کہ نیتن یاہو فلسطینی قوم کی نسل کشی اور رفح میں نئی ​​انسانی تباہی کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے سے فرار کے خواہاں ہیں۔ “صہیونی دشمن اور اس کی مجرم فوج 4 ماہ سے زیادہ عرصے تک جو حاصل نہیں کرسکی، خواہ کتنی ہی طویل جنگ جاری رہے، وہ حاصل نہیں ہوسکے گی۔”

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے