بھارت اور قطر

ہندوستان اور قطر کے درمیان 78 بلین ڈالر کا اہم گیس معاہدہ

پاک صحافت ہندوستان اور قطر کے درمیان 78 بلین ڈالر کا ایک انتہائی اہم گیس معاہدہ ہوا ہے۔

قطر کی ایک عدالت نے حال ہی میں 8 سابق بھارتی فوجی افسران کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں سزائے موت سنائے جانے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان اس معاہدے کو انتہائی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان گیس کا یہ معاہدہ اگلے 20 سال کے لیے ہے جس کی کل لاگت 78 ارب ڈالر ہے۔

ہندوستان 2048 تک قطر سے 78 بلین ڈالر کی مائع قدرتی گیس یا ایل این جی درآمد کرے گا۔

ہندوستان کی سب سے بڑی ایل این جی درآمد کرنے والی کمپنی پیٹرونیٹ ایل این جی لمیٹڈ (پی ایل ایل) نے قطر کی سرکاری کمپنی قطر انرجی کے ساتھ اس معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت قطر ہر سال بھارت کو 75 لاکھ ٹن گیس برآمد کرے گا۔ یہ گیس بجلی، کھاد بنانے اور اسے سی این جی میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔

گوا میں جاری انڈیا انرجی ویک 2024 کے پہلے دن منگل کو اس معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں۔

پیٹرونیٹ ایل این جی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان گیس کی درآمد کا معاہدہ 31 جولائی 1999 کو ہوا تھا جو 2028 تک کے لیے تھا۔

اب یہ معاہدہ 20 سال کے لیے ہے جو 2028 سے شروع ہوگا۔ گیس کس قیمت پر خریدی جائے گی اس حوالے سے کوئی معلومات عام نہیں کی گئی ہیں تاہم کہا جا رہا ہے کہ اس کی قیمت موجودہ ڈیل سے کم ہوگی۔

ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا توانائی استعمال کرنے والا ملک ہے اور 2070 تک خالص صفر کاربن کے اخراج کا ہدف رکھتا ہے، جس میں قدرتی گیس اہم کردار ادا کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے