راکھ

فلک بوس عمارتیں تاش کے تاش کی طرح گر گئیں

پاک صحافت سال 2023 کو الوداع ہونے سے پہلے روس نے یوکرین پر اس سال کا سب سے بڑا اور مہلک حملہ کر دیا ہے۔

حملہ اتنا شدید تھا کہ کئی عمارتوں کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے۔ کئی فلک بوس عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح گر گئیں۔ اس خوفناک حملے میں کئی لوگوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو کہا کہ روس نے سال کے سب سے بڑے حملوں میں سے ایک میں رات بھر یوکرین پر تقریباً 110 میزائل اور ڈرون حملے کیے ہیں۔ یوکرائنی حکام کا کہنا تھا کہ زیادہ تر میزائل اور ڈرون مار گرائے گئے تاہم حملے میں کم از کم سات افراد مارے گئے۔

روس کے اس سال کے سب سے بڑے حملے میں مزید کئی افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کئی لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہونے کی بھی خبر ہے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ملبے تلے دبے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔ روس کے حملے سے پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ حملے کے بعد قریب کھڑی گاڑیوں کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیے گئے۔ دھماکے اتنے خوفناک تھے کہ ان کی آواز کئی قریبی شہروں میں سنی گئی۔

زیلنسکی نے کہا کہ روسی افواج نے بیلسٹک اور کروز میزائل سمیت متعدد ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ یوکرائنی فضائیہ کے ترجمان یوری ایہنات نے کہا کہ روس نے یوکرین بھر میں اہداف پر حملہ کرنے کے لیے “ظاہر ہے کہ اس کے پاس موجود ہر چیز کو استعمال کیا”۔ حکام کے مطابق، جمعرات کو شروع ہونے والے اور تقریباً 18 گھنٹے تک جاری رہنے والے حملوں میں، دارالحکومت کیف اور مشرقی اور مغربی یوکرین کے علاقوں سمیت چھ شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں

امریکی طلبا

امریکی طلباء کا فلسطین کی حمایت میں احتجاج، 6 اہم نکات

پاک صحافت ان دنوں امریکی یونیورسٹیاں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی نسل کشی کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے