روس اور بھارت

امریکا برسوں سے فلسطینی ریاست کے قیام میں رکاوٹ ہے: روس

پاک صحافت روسی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ امریکا برسوں سے فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کی راہ میں حائل ہے۔

سرگئی لاوروف نے ماسکو میں مشترکہ پریس کانفرنس میں اپنے بھارتی ہم منصب سے کہا کہ ہم مغرب بالخصوص امریکہ کی طاقت سے واقف ہیں اور وہ کس طرح اپنی کامیابی کا اعلان کرتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ امریکہ اور مغرب نے ویتنام، عراق اور افغانستان میں کس طرح جنگ لڑی ہے۔ فتح یاب ہوئے۔

اسی طرح انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ جن ممالک کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتا ہے ان میں سے کسی میں بھی کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ خبر رساں ایجنسی اناطولی نے روسی وزیر خارجہ کے حوالے سے کہا ہے کہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ مشرق وسطیٰ اور غزہ کی پٹی میں کیا ہوا ہے اس کو دیکھیں کیونکہ برسوں سے واشنگٹن فلسطینی ریاست کے قیام کی کوششوں کی راہ میں حائل ہے۔

واضح رہے کہ سلامتی کونسل نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس کے مطابق ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے۔

دریں اثنا، روس کے اپنے 5 روزہ دورے کے دوران ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور دو طرفہ بات چیت کی۔ جے شنکر نے بدھ کے روز کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات بہت مضبوط، بہت مستحکم ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہم نے ایک خصوصی اور مراعات یافتہ اسٹریٹجک شراکت داری کو برقرار رکھا ہے۔ اس سال ہم چھ بار ملاقات کر چکے ہیں اور یہ ساتویں ملاقات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مسلسل پیشرفت دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے اور ہم جنوری میں ہونے والی وائبرینٹ گجرات کانفرنس میں روس کی بھرپور شرکت کے منتظر ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان تعلقات دیرینہ اور بہت اچھے ہیں اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ موجودہ دور میں یہ مسلسل بڑھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے