یوروپ

نئے سال کے موقع پر دہشت گردانہ حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کے حوالے سے یورپی حکام کی وارننگ

پاک صحافت یورپی کمیشن کے سینیئر اراکین میں سے ایک “الوا جوہانسن” نے نئے سال کی تعطیلات کے موقع پر یورپی ممالک میں دہشت گردانہ حملوں کے بڑھتے ہوئے خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

پولیٹیکو میگزین سےپاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق، یورپی کمیشن کے داخلہ امور کے کمشنر نے منگل کے روز خبردار کیا ہے کہ نئے سال کی تقریبات کے آغاز سے قبل یورپی یونین میں دہشت گردانہ حملوں کا خطرہ بہت زیادہ ہو جائے گا۔ اس کے بعد اس نے اس خطرے کو مشرق وسطیٰ کی جنگ سے جوڑ دیا۔

انہوں نے جو کہ انصاف اور داخلی امور کی کونسل کے کام کے آغاز سے پہلے صحافیوں کے سامنے یہ بیانات پیش کر رہے تھے، مزید کہا: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے، جس نے ہمارے معاشرے کو پولرائز کر دیا ہے، دہشت گردانہ حملوں کا امکان ہے۔

جوہانسن کی جانب سے اس طرح کے حملوں کے بارے میں انتباہ گزشتہ ہفتے کے آخر میں پیرس میں ایفل ٹاور کے قریب داعش سے منسلک ایک شخص کی جانب سے ایک شخص کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کرنے کے بعد آیا ہے۔

اکتوبر میں فرانس میں بھی ایک اسکول میں دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا جس میں ایک ٹیچر کو چاقو مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ نومبر کے آخر میں جرمنی کی گھریلو جاسوسی ایجنسی نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے ملک کے اندر بنیاد پرستوں کے حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

غزہ میں تنازع کے آغاز کے بعد سے، کئی یورپی ممالک میں یہود دشمنی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ خاص طور پر اسرائیلی حملوں میں فلسطینیوں کی بے رحمانہ ہلاکت کے بعد یہ صورتحال مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔

فلسطینی اتھارٹی اور غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق صیہونی حکومت کے حملوں کی وجہ سے 15 ہزار سے زائد فلسطینی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے