قرآن

ڈنمارک اور سویڈن مسلم ممالک کے سامنے جھک گئے، قرآن جلانے کے خلاف قانون بنائیں گے

پاک صحافت آخرکار ڈنمارک نے مسلم ممالک کے مظاہروں اور دباؤ کے سامنے جھکتے ہوئے نام نہاد اظہار خیال کے نام پر مذہبی متون بالخصوص قرآن مجید کو نذر آتش کرنے والے مظاہروں پر پابندی لگانے کا قانون پاس کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوک ساسموسن نے اتوار کو کہا کہ قرآن کو جلانا انتہائی قابل اعتراض فعل ہے۔ کچھ لوگ جو ایسی حرکتیں کرتے ہیں وہ ان اقدار کی نمائندگی نہیں کرتے جو ڈینش معاشرے کی بنیاد ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈنمارک کی حکومت ان مخصوص حالات میں مداخلت کے امکانات تلاش کر رہی ہے جہاں دوسرے ممالک، ثقافتوں اور مذاہب کی بے عزتی ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں ڈنمارک پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کم از کم سکیورٹی کے حوالے سے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ یورپی ممالک بالخصوص ڈنمارک اور سویڈن میں گزشتہ چند سالوں سے آزادی اظہار کے بہانے اسلامی علامات، مذہبی عقائد اور مقدس مذہبی کتاب قرآن مجید کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مسلم اقوام دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی ایسی کارروائیوں پر پابندی کا مطالبہ کرتی رہی ہیں۔

حالیہ دنوں میں سویڈن اور ڈنمارک میں ترکی اور عراقی سفارت خانوں کے سامنے مظاہرے کے بہانے قرآن پاک کو نذر آتش کرنے کے واقعے کے بعد دنیا بھر میں مظاہرے ہوئے اور مسلم ممالک نے یورپی ممالک پر ایسی کارروائیوں پر پابندی لگانے کے لیے دباؤ ڈالا۔

اظہار رائے کی آزادی کا تحفظ ضروری ہے لیکن دوسروں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی قیمت پر ایسا کرنا یقیناً انتشار ہے جو انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کو جنم دیتا ہے۔

سویڈن کے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک قرآن یا کسی مذہبی صحیفے کو جلانے والے مظاہروں پر پابندی کے لیے ایک قانون پر کام کر رہا ہے۔

سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے قانونی صورتحال کا تجزیہ کرنا شروع کر دیا ہے اور دنیا بھر میں اپنی قومی سلامتی اور سویڈن کی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات پر غور کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے