بلاول

یوکرین اور اسلام آباد کے درمیان اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی پر تشویش، پاکستان نے معاہدے میں توسیع کا کہا

پاک صحافت پاکستان کے وزیر خارجہ نے جمعرات کے روز یوکرین کے ساتھ اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی پر تشویش کا اظہار کیا اور روس کو غلہ برآمد کرنے کے معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر راضی کرنے کے لیے اقوام متحدہ اور ماسکو سے مشاورت کی کوششوں کا اعلان کیا اور اس معاہدے میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔

پاک صحافت کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں اپنے یوکرائنی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران روسی فیڈریشن کے غلہ کی برآمد کے معاہدے سے دستبرداری کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ اناج کی برآمد کے معاہدے کی بحالی بین الاقوامی برادری بالخصوص ترقی پذیر ممالک کے فائدے کے لیے ہے، جنہیں یوکرین میں جنگ جاری رہنے کی وجہ سے توانائی، غذائی تحفظ اور زرعی مصنوعات کے چیلنجز کا سامنا ہے۔

زرداری نے اعلان کیا کہ پاکستان اناج کی برآمد کے معاہدے میں توسیع کی حمایت کرتا ہے اور اس مقصد کے لیے پاکستان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے علاوہ ترکی اور روس کے وزرائے خارجہ سے بھی مشاورت کرے گا۔

انہوں نے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روس اور یوکرین کے درمیان فوجی تنازعہ کے پرامن حل کے لیے اسلام آباد کی مسلسل حمایت پر تاکید کی اور کہا: پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ یوکرین کی جنگ کا تصفیہ سفارت کاری اور مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

یوکرین کے ساتھ ملک کے فوجی تعاون میں کسی پیش رفت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سے یوکرین کو فوجی سازوسامان کی برآمد کے بارے میں کچھ خبریں بے بنیاد ہیں اور یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے اسلام آباد اور کیف کے درمیان عسکری میدان میں کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا ہے۔

بلاول زرداری نے کہا کہ ایک غیر مستحکم خطے میں ایک ملک ہونے کے ناطے پاکستان سمجھتا ہے کہ طویل عرصے تک علاقائی تنازعات ہماری اجتماعی سلامتی کو کس طرح خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔ یوکرائن کے تنازع نے ترقی پذیر ممالک کے لیے بھی مسائل پیدا کیے ہیں، خاص طور پر ایندھن، خوراک اور کھاد کی قلت کے حوالے سے۔ پاکستان بھی اس اصول سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ اس لیے امن اور مفاہمت کو فروغ دینے میں ہمارا ذاتی مفاد ہے۔ اسلام آباد مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے تنازع کے پرامن حل کی امید رکھتا ہے۔

آج کی پریس کانفرنس میں یوکرین کے وزیر خارجہ دمتری کولبا نے اسلام آباد کو کیف کا اہم شراکت دار قرار دیا اور کہا: پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون معیشت، تجارت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں وسعت پائے گا۔

روس کی جانب سے اناج کی برآمد کے معاہدے سے دستبرداری کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے ماسکو پر الزام لگایا کہ وہ عالمی خوراک کی منڈی میں توازن کو تباہ کرنے اور دوسرے ممالک کے لیے چیلنجز پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ نے اناج کی برآمد کے معاہدے کی معطلی کے حوالے سے اپنے پاکستانی ہم منصب کے مؤقف پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ یوکرین مشترکہ مفادات کے حصول اور خوراک اور توانائی کی سلامتی کو درپیش مشترکہ چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے دنیا اور دوست ممالک کے ساتھ تعاون کے لیے ہمیشہ تیار ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق یوکرین کے وزیر خارجہ آج وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ 1372 میں دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے آغاز کے بعد یوکرین کے وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے۔

یہ بھی پڑھیں

جہاز

لبنانی اخبار: امریکہ یمن پر بڑے حملے کی تیاری کر رہا ہے

پاک صحافت لبنانی روزنامہ الاخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی فوج یمن کی سرزمین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے