مودی کو دھمکی

مسلمانوں کی سلامتی کو خطرہ ہوا تو ہندوستان کو تقسیم کا سامنا کرنا پڑے گا، اوباما کی مودی کو وارننگ

پاک صحافت ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکہ کے سرکاری دورے کے دوران، سابق امریکی صدر براک اوباما نے جمعرات کو ہندوستان میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی سلامتی کا مسئلہ اٹھایا۔

اوباما نے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر مسلم اقلیتوں کے حقوق کا احترام نہ کیا گیا تو ہندوستان کو ایک بار پھر تقسیم کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس موقع پر براک اوباما نے دنیا میں جمہوری اداروں کے کمزور ہونے کا بھی ذکر کیا۔

مودی کے دورہ امریکہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکی صحافی کرسٹیانا امان پور نے اوباما سے سوال کیا کہ بائیڈن اس وقت مودی کو وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہہ رہے ہیں، جنہیں ڈکٹیٹر یا قدامت پسند ڈیموکریٹ سمجھا جاتا ہے۔ صدر کو ایسے لیڈروں کے ساتھ کیا سلوک کرنا چاہیے؟

اس کے جواب میں سابق امریکی صدر نے کہا: میرے خیال میں صدر کو پی ایم مودی سے ملاقات میں اکثریتی ہندو بھارت میں مسلم اقلیت کی سلامتی کا مسئلہ اٹھانا چاہیے۔ کیونکہ اگر ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ نہ کیا گیا تو ہندوستان کو مستقبل میں تقسیم کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور یہ ہندوستان کے مفادات کے خلاف ہوگا۔

کچھ امریکی تنظیموں اور انسانی حقوق کی تنظیموں جیسے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی مودی حکومت کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل یو ایس اے کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دور حکومت میں بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف موب لنچنگ اور تشدد کے واقعات بھی شامل ہیں۔

کولیشن فار ری کلیمنگ انڈین ڈیموکریسی نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہم مودی کے انسانی حقوق کے ریکارڈ، مذہبی آزادی، جمہوریت کو کمزور کرنے، سول سوسائٹی، ناقدین اور پریس پر ظلم و ستم کی طرف توجہ مبذول کرانا چاہتے ہیں۔

گرڈ ریاستہائے متحدہ میں رہنے والے ہندو، مسلم، عیسائی، دلت اور سکھ گروپوں کی سول سوسائٹی کی تنظیم ہے۔

کانگریس لیڈر سپریہ شرینتے نے اوباما کے انٹرویو کا ایک کلپ ٹویٹ کیا اور لکھا: مسٹر مودی کے دوست براک نے انہیں ایک پیغام دیا ہے۔ اس نے طنز کیا: لگتا ہے اوباما بھی مسٹر مودی کے خلاف بین الاقوامی سازش کا حصہ ہیں، کم از کم بھکت تو ایسا ہی دعویٰ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے