ہالینڈ

ہالینڈ اب ہالینڈ نہیں رہا، نمازیوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے: انتہا پسند ڈچ رکن پارلیمنٹ کا درد

پاک صحافت ہالینڈ کے بدنام زمانہ مسلم مخالف پارلیمنٹیرین خیرات ویلڈرز نے کہا کہ ہالینڈ میں مسلمانوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور ملک میں جگہ جگہ نمازیں ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے ہالینڈ اپنی اصل شناخت کھو رہا ہے۔

مسلمانوں کے خلاف ایسے ہی متنازعہ بیان دینے والے ایک ڈچ قانون ساز نے ہیگ کی ایک مسجد میں نماز کی ادائیگی کی ویڈیو ٹویٹ کی اور لکھا کہ یہ 2023 کا ہالینڈ ہے، ہماری سڑکیں نمازیوں سے بھری ہوئی ہیں اور ہالینڈ اب ہالینڈ نہیں رہا۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب اس رکن پارلیمنٹ نے مسلمانوں اور نمازیوں پر حملہ کیا ہو، اس سے قبل بھی وہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دیتے رہے ہیں اور انہیں ہالینڈ سے نکالنے کے غیر انسانی مطالبات کرتے رہے ہیں۔

ٹوئٹر نے اس شدت پسند رہنما پر گزشتہ سال اپریل میں اسلام پر حملہ کرنے پر پابندی لگا دی تھی۔

2004 سے، ویلڈر پولیس کی حفاظت میں ہیں کیونکہ ان کا کہنا ہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ وہ ہمیشہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سرگرم رہتے ہیں۔

ان کی پارٹی نے 2021 کے انتخابی ایجنڈے میں لکھا تھا کہ اگر وہ جیت جاتی ہے تو وہ ہالینڈ کو مسلمانوں سے پاک کر دے گی۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے