جنگ

یوکرین جنگ کا ذمہ دار مغرب ہی ہے: پوٹن

پاک صحافت روسی صدر نے یوکرین جنگ کا ذمہ دار مغرب کو ٹھہرایا ہے۔

ولادیمیر پیوٹن کا کہنا ہے کہ یوکرین جنگ کے بنیادی طور پر مغربی ممالک ذمہ دار ہیں۔

یوکرین جنگ کا ایک سال مکمل ہونے سے قبل ٹیلی ویژن پر خطاب میں روسی صدر نے مغربی طاقتوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس تقریر میں پیوٹن نے یوکرین اور روس کے حوالے سے مغرب کی پالیسیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مغرب نے یوکرین کی جنگ شروع ہونے سے پہلے ہی یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی شروع کر دی تھی۔ انہوں نے یوکرین میں روس کے خصوصی فوجی آپریشن کے بارے میں کہا کہ یہ روسی مفادات کے تحفظ کے لیے کیا گیا۔

اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں روسی صدر نے کہا کہ انہوں نے ڈونباسک خطے کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے بہت کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مغربی لیڈروں کے وعدے جھوٹے ہیں۔ مغرب نے یوکرین کی فوج کو تربیت دی اور اسلحہ فراہم کیا۔ پیوٹن کے مطابق مغرب روس کے خلاف یورپ میں جنگ شروع کر کے اپنے حریف کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اب تک مغرب سے 150 بلین ڈالر مالیت کے ہتھیار یوکرین بھیجے جا چکے ہیں۔

پیوٹن نے کہا کہ ابتدائی طور پر ماسکو کی جانب سے یوکرین کی جنگ سے بچنے کے لیے انتھک سفارتی کوششیں کی گئیں لیکن امریکا کے ساتھ مل کر مغرب نے انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ ہم اب بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں لیکن بغیر کسی شرط کے بات کرنا چاہتے ہیں۔ روسی صدر نے کہا کہ جنگ دراصل مغربی طاقتوں نے شروع کی تھی۔ وہ یوکرین کے کندھے پر بندوق رکھ کر اسے بے وقوف بنا رہے ہیں۔ خیال رہے کہ یوکرائن کی جنگ 24 فروری 2022 کو شروع ہوئی تھی جسے اب ایک سال ہونے جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے