امریکا

امریکی حکومت اسلحہ مافیا کے سامنے جھک گئی، امریکہ دہشت گردوں کا گڑھ بنتا جا رہا ہے!

پاک صحافت امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ہفتے کی صبح فائرنگ کے تازہ ترین واقعے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق امریکہ میں فلموں میں دکھائے جانے والے مناظر کی طرح فائرنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ امریکہ کے کونے کونے میں آئے روز فائرنگ کے واقعات رونما ہو رہے ہیں جن میں عام لوگوں کی بڑی تعداد جان کی بازی ہار رہی ہے۔ تازہ ترین معاملے میں، پولیس نے بتایا ہے کہ لاس اینجلس کے قریب بیورلی کرسٹ میں صبح 2.30 بجے کے قریب فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں سات افراد مارے گئے جن میں سے چار باہر جبکہ تین افراد گاڑی کے اندر تھے۔ ساتھ ہی پولیس کے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے کہ یہ فائرنگ کیوں ہوئی، کس نے کی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ رواں ماہ کیلیفورنیا میں فائرنگ کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔

ہتھیاریہ فائرنگ لاس اینجلس کے مضافاتی علاقے میں ایک ڈانس ہال میں ہونے والی فائرنگ کے ایک ہفتے بعد ہوئی ہے جس میں 11 افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ پیر کو، ایک بندوق بردار نے سان فرانسسکو میں مشروم کے دو فارموں پر فائرنگ کی، جس میں سات افراد ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ فائرنگ کے ان واقعات نے پوری ریاست کیلیفورنیا میں خوف کی فضا پیدا کر دی ہے۔ دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی حکومتیں جو دوسرے ممالک میں کسی چھوٹے واقعے پر ردعمل ظاہر کرتی ہیں گویا اسے کوئی بڑا واقعہ ہے، خود امریکا میں آئے روز ہونے والے فائرنگ کے واقعات کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج پورا امریکہ پاؤڈر کی پیالی پر بیٹھا ہے۔ اس کی سب سے اہم وجہ اس ملک کے اسلحہ مافیا کے سامنے وائٹ ہاؤس پہنچنے والے صدور کا گھٹنے ٹیکنا ہے۔ نیز فائرنگ کے تمام واقعات دہشت گردی کے واقعات ہیں جن سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ امریکہ اس وقت دہشت گردانہ سوچ رکھنے والے دہشت گردوں کا گڑھ بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے