امریکہ

امریکہ میں 2022 کے دوران 6000 سے زائد بچے تشدد کا نشانہ بنے

پاک صحافت امریکہ میں 2022 کے دوران 6000 سے زائد بچے تشدد کا نشانہ بنے۔

امریکہ کے مسلح تشدد سے متعلق ویب سائٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس سال ملک میں جاری پرتشدد کارروائیوں میں کم از کم 6000 بچے تشدد کا نشانہ بنے۔

اس رپورٹ کے مطابق گزشتہ 9 سالوں کے دوران تشدد سے متاثر ہونے والے بچوں کے حوالے سے سب سے زیادہ اعداد و شمار ہیں۔ اس ویب سائٹ کا خیال ہے کہ 2022 میں امریکہ کے اندر 6023 بچے پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنے جن میں سے زیادہ تر مارے گئے۔ یہ تعداد امریکہ میں ایک ریکارڈ ہے۔ گزشتہ سال ایسے ہی واقعات سے متاثرہ بچوں کی تعداد 5708 تھی۔

امریکہ میں اسلحے کی پابندیاں نہ ہونے کی وجہ سے اس ملک میں ہر سال پرتشدد کارروائیوں کے دوران بڑی تعداد میں لوگ مارے جاتے ہیں۔ ان واقعات میں نہ جانے کتنے والدین اپنے بچے کھو چکے ہیں۔ تاہم امریکہ میں گن کنٹرول کے لیے سخت قوانین بنانے کے لیے عوام کی جانب سے حکومت پر وقتاً فوقتاً دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

امریکہ میں پرتشدد کارروائیوں کے دوران ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کے مطابق اگر اس ملک کا دیگر ممالک سے موازنہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس معاملے میں سرفہرست ہے۔ اگرچہ آبادی کے لحاظ سے دنیا کی آبادی کا تقریباً 5 فیصد امریکہ ہے لیکن مسلح تشدد میں مرنے والوں کے لحاظ سے امریکہ کا فیصد 31 ہے جو واقعی تشویشناک ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے