داعش

چینی ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی

پاک صحافت داعش دہشت گرد گروہ نے چینی ہوٹل پر حملے کے حملہ آوروں کی تصویر شائع کرکے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

افغان وائس نیوز ایجنسی سے آئی آر این اے کی منگل کی رپورٹ کے مطابق، داعش گروپ نے گزشتہ روز شائع ہونے والے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ چینی سفارت کاروں اور شہریوں کے ہوٹلوں پر حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

ایمرجنسی اسپتال نے یہ بھی اعلان کیا کہ جائے حادثہ سے 3 ہلاک اور 18 زخمیوں کو اس اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

داعش گروپ نے اس واقعے کے ذمہ دار مسلح حملہ آوروں کی تصاویر بھی شائع کی ہیں۔

چینی حکام نے ابھی تک اس حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

طالبان نے پہلے کہا تھا کہ برج شہرانو گلی میں “کابل ہوٹل” کی عمارت پر حملہ ختم ہو گیا اور ہوٹل کے تمام مہمانوں کو بچا لیا گیا اور کوئی غیر ملکی مہمان ہلاک نہیں ہوا۔

اس حوالے سے ذبیح اللہ مجاہد نے کہا: کابل کے علاقے نیو شہر میں ایک ہوٹل پر حملہ تین حملہ آوروں کی ہلاکت پر ختم ہوا۔

انہوں نے مزید کہا: اس حملے میں ہوٹل کے تمام مہمان محفوظ رہے اور اس حملے میں کوئی غیر ملکی ہلاک نہیں ہوا۔

اسی دوران طالبان کے ترجمان نے اعلان کیا کہ 2 غیر ملکی شہری اس عمارت سے نیچے گرنے سے زخمی ہوئے۔

انہوں نے ان افراد کی قومیت کے بارے میں مزید تفصیلات کا اعلان نہیں کیا ہے۔

دھماکے اور فائرنگ کے فوراً بعد افغان سکیورٹی فورسز نے اس عمارت کی طرف جانے والی سڑکوں کو بند کر دیا۔

افغان نیوز چینلز کی جانب سے شائع کی گئی تصاویر میں جس عمارت میں دھماکا اور فائرنگ کی گئی وہاں سے آگ کے شعلے اور گاڑھا دھواں اٹھ رہا تھا۔

دریں اثناء، پیر کی صبح کابل میں شاہرنو ٹاور کی گلی میں جس ہوٹل میں چینی شہری قیام پذیر ہیں، حملہ کیا گیا۔

اس واقعے سے ایک روز قبل چینی سفیر نے طالبان کی وزارت خارجہ کے سیاسی نائب شیر محمد عباس ستانکزئی سے ملاقات میں ان سے اس ملک کے سفارت خانے کی سیکیورٹی پر خصوصی توجہ دینے کو کہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے