راہل گاندھی

‘کرو یا مرو’ تحریک کی ضرورت: راہل گاندھی

نئی دہلی {پاک صحافت} بھارت میں کانگریس پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمان راہل گاندھی نے کہا ہے کہ آمرانہ حکومت کے خلاف ’کرو یا مرو‘ تحریک کی ضرورت ہے۔

راہول گاندھی نے سوشل میڈیا پر کہا کہ آج ہندوستان کی آمرانہ حکومت کے خلاف اور ملک کی حفاظت کے لیے ایک اور ‘کرو یا مرو’ تحریک کی ضرورت ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ناانصافی کے خلاف بولنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر موجودہ حکومت کے خلاف 1942 جیسا ایجی ٹیشن شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ راہل گاندھی نے یہ بات ‘ہندوستان چھوڑو تحریک’ کی سالگرہ کے موقع پر کہی۔ اس کے ساتھ انہوں نے مرکزی حکومت کے خلاف ایک اور ‘کرو یا مرو’ تحریک کی ضرورت کو ‘آمرانہ حکومت’ قرار دیتے ہوئے کہا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ آمریت، مہنگائی اور بیروزگاری کو ہندوستان چھوڑنا پڑے گا۔ کانگریس کے سابق صدر نے ملک میں بے روزگاری میں اضافے سے متعلق گراف کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ‘ضرورت: گھر گھر روزگار۔ حقیقت: ہر گھر بے روزگار۔

کانگریس لیڈر نے ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ تاریخ کا وہ صفحہ جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا وہ ‘ہندوستان چھوڑو’ تحریک ہے۔ 8 اگست 1942 کو ممبئی سے شروع ہونے والی اس تحریک نے انگریزوں کی نیندیں اڑا دی تھیں۔ اگست کی اس شام ممبئی کے گووالیا ٹینک میدان میں لوگ جمع ہونا شروع ہو گئے۔ گاندھی جی نے ‘کرو یا مرو’ کا نعرہ دیا۔

اس کے بعد ہندوستان میں برطانوی راج کا آخری باب شروع ہوا۔ راہل گاندھی کے مطابق، اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر، لاکھوں ہم وطن اس تحریک میں کود پڑے۔ اس تحریک میں تقریباً 940 لوگ مارے گئے اور ہزاروں گرفتاریاں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان چھوڑو تحریک کی سالگرہ پر میں ان آزادی پسندوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے ملک کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے