کیوبا

امریکہ معاشی حربوں سے بھی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا: کیوبا

پاک صحافت کیوبا کے صدر کا کہنا ہے کہ ملک کا معاشی نظام تباہ کرنے کا امریکی اقدام مکمل طور پر ناکام ہو گیا ہے۔

امریکی حکومت نے اپنی نئی چال کے تحت کیوبا کے معاشی نظام کو تباہ کرنے کی کوشش کی تھی جو کامیاب نہیں ہوئی۔

کیوبا کے صدر کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے امریکیوں نے ملک کے معاشی بحران کے دوران سماجی دھماکہ کرنے کی بھرپور کوشش کی جو ناکام رہے۔ انہوں نے کہا کہ واشنگٹن اقتصادی دباؤ کو کیریبین ممالک کے خلاف حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے پاس کیوبا کو دہشت گردی کا حامی ثابت کرنے کے لیے کوئی دلیل نہیں ہے، اس طرح وہ اپنے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان بے بنیاد دعووں کے نتائج برآمد ہوں گے۔

کیوبا کے صدر کا کہنا ہے کہ ملک کی مزاحمت نے ظاہر کر دیا ہے کہ امریکا اقتصادی کارروائی کو دنیا کے آزاد ممالک کے خلاف حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے لیکن وہ اس میں کامیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پابندیوں کو مواقع میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

خیال رہے کہ فروری 1962 میں امریکا نے پہلی بار کیوبا کے خلاف پابندیاں عائد کی تھیں۔ کیوبا کے خلاف یہ پابندیاں کئی دہائیوں سے برقرار ہیں۔ جان ایف کینیڈی کے دور سے شروع ہونے والی یہ پابندیاں بائیڈن کے دور میں زیادہ دباؤ کی پالیسی پر عمل پیرا تھیں۔ جو بائیڈن بھی اپنے دور اقتدار میں وہی پرانی دھاک بٹھا رہے ہیں۔ بائیڈن انتظامیہ نے کیوبا کے 28 اہلکاروں پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے