سری لنکا

سری لنکا کو نیا صدر مل گیا

کولمبو {پاک صحافت} سیاسی اور معاشی بحران کے درمیان سری لنکا کے نئے صدر کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

بدھ کے انتخابات میں رانیل وکرما سنگھے نے کامیابی حاصل کی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ملک کے شہری سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کے علاوہ وکرم سنگھے کے نام کی مخالفت کر رہے تھے۔ ملک کی صدارتی نشست کے لیے مزید تین امیدوار میدان میں تھے۔

سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ چھ بار وزیر اعظم رہنے والے وکرماسنگھے نے 134 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ الیکشن جیتنے کے بعد انہوں نے ملک کے عوام سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک انتہائی مشکل حالات میں ہے، ہمارے سامنے کئی بڑے چیلنجز ہیں۔

ان کے علاوہ ڈلاس الہاپروما اور بائیں بازو کے جنتا ویمکتی پیرامونا (جے وی پی) کے رہنما انورا کمارا ڈسانائیکے بھی مقابلہ کر رہے تھے۔

راجا پاکسے کے بعد وہ نگران صدر کی ذمہ داری نبھا رہے تھے۔ الہاپیروما الیکشن میں 82 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے جبکہ ڈسانائیکے کو صرف تین ووٹ ملے۔ اس سے قبل حزب اختلاف کے ممتاز رہنما ساجیت پریماداسا کا نام بھی صدارتی دوڑ میں خبروں میں تھا لیکن انہوں نے خود ہی بطور امیدوار انتخاب سے دوری کا اعلان کیا تھا۔

ملک کے لوگ پہلے ہی وکرما سنگھے کی مخالفت کر رہے تھے۔ کئی مظاہرین ان کی اور گوتابایا دونوں کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اب کہا جا رہا ہے کہ اس جیت سے ملک میں مزید احتجاج شروع ہو سکتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الہاپروما کو مظاہرین نے پسند کیا تھا تاہم انہیں اعلیٰ سطح پر حکمرانی کا زیادہ تجربہ نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں

کیمپ

فلسطین کی حمایت میں طلبہ تحریک کی لہر نے آسٹریلیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

پاک صحافت فلسطین کی حمایت میں طلبہ کی بغاوت کی لہر، جو امریکہ کی یونیورسٹیوں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے