چین اور امریکہ

بائیڈن چین کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے کر پیچھے ہٹ گئے

ٹوکیو {پاک صحافت}  ٹوکیو میں کواڈ ممالک امریکہ، جاپان، بھارت اور آسٹریلیا کے اعلیٰ رہنماؤں کے اجلاس کے درمیان پیر کو جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اگر چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو واشنگٹن فوجی مداخلت کرے گا۔

تاہم بائیڈن کے بیان پر امریکا اور دنیا بھر میں کافی ہنگامہ آرائی کے بعد امریکی صدر اپنے بیان سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور یہ اعلان کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ تائیوان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

چین نے پیر کو ہی بائیڈن کے بیان پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ چین اپنے ملک کی خودمختاری اور علاقائی اتحاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ کسی کو چینی شہریوں کے عزم کو کم کرنے کی غلطی نہیں کرنی چاہیے۔ چین فوجی طاقت میں کسی سے کم نہیں، اپنی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تائیوان چین کا اندرونی مسئلہ ہے۔ جب بھی اور جہاں بھی ملکی خودمختاری کا سوال ہوگا ہم کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

بڑے پیمانے پر تنقید اور سخت چینی ردعمل کے بعد، بائیڈن نے اب واضح کر دیا ہے کہ تائیوان کے بارے میں امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے