حجاب

کرناٹک ہائی کورٹ کی فل بنچ نے حجاب تنازعہ کیس میں اپنا فیصلہ سنایا ہے

نئی دہلی {پاک صحافت} ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ حجاب اسلام کا حصہ نہیں ہے اور تعلیمی ادارے ایسے لباس اور حجاب پر پابندی لگا سکتے ہیں۔

ان کے حکم کے ساتھ ہی ہائی کورٹ نے حجاب کی اجازت مانگنے والی تمام درخواستوں کو خارج کر دیا۔

ہائی کورٹ کے فل بنچ نے فیصلہ دیا ہے کہ حجاب پہننا اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔

ہائی کورٹ کے فل بنچ نے مسلم تنظیموں اور طلباء کی عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا لازمی نہیں ہے اور تعلیمی ادارے کلاس میں حجاب پہننے پر پابندی لگا سکتے ہیں۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ضابطہ اخلاق ضروری ہے کلاس روم کے اندر، کلاس روم کے باہر، طالب علم جو بھی لباس پہنتا ہے، لیکن کلاس روم میں، اسکول کالج ڈریس کوڈ تسلیم کیا جاتا ہے۔ اسکولوں اور کالجوں کو اپنے ڈریس کوڈ کا فیصلہ کرنے کا حق ہے۔

خیال رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک کے کئی اسکولوں نے مسلمان لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔ مسلم لڑکیوں کو بتایا گیا کہ وہ حجاب کے ساتھ کلاس میں نہیں جا سکتیں۔

مسلم طلباء نے اس حکم کے خلاف ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے۔ مسلم طالبات کی حمایت میں ہندوستان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کئی بڑے شہروں میں مظاہرے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں

سعودی عرب امریکہ اسرائیل

امریکہ اور سعودی عرب کے ریاض اور تل ابیب کے درمیان مفاہمت کے معاہدے کی تفصیلات

(پاک صحافت) ایک عرب میڈیا نے امریکہ، سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے