یوکرین

یوکرین نے روس کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے سخت پابندیوں کا مطالبہ کیا

ماسکو {پاک صحافت} روس کی جانب سے مشرقی یوکرین میں فوج بھیجنے کے اعلان کے بعد یوکرین نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے روس پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یوکرین کے وزیر خارجہ دیمترو کولیبا نے کہا کہ انہوں نے واشنگٹن میں ملاقات سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے بات کی۔

انہوں نے ٹویٹ کیا، “اصل موضوع – پابندیاں۔ میں روس کے اس غیر قانونی اقدام کے جواب میں اس پر سخت پابندیوں کا مطالبہ کرتا ہوں۔

یوکرین کے صدر زیلنسکی نے قبل ازیں اپنے ٹی وی پیغام میں کہا تھا کہ یوکرین صرف مذاکرات سے زیادہ کی توقع رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب یہ دیکھنا ضروری ہے کہ ہمارا حقیقی دوست اور اتحادی کون ہے اور کون اپنے الفاظ سے روسی فیڈریشن کو ڈرا سکتا ہے۔

یوکرین کے صدر نے کہا کہ ہماری سرحدیں اب بھی پہلے جیسی ہیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے منگل کی صبح قوم سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ روس کا یہ اقدام یوکرین کی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سرحدیں اب بھی پہلے جیسی ہیں اور رہیں گی کیونکہ روس کے بیانات سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ روس کی کارروائی امن کی سمت میں کی جانے والی کوششوں کو ناکام بنا رہی ہے اور بین الاقوامی سطح پر مذاکرات ہو رہے ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یوکرین امن چاہتا ہے اور سیاسی سفارتی معاہدے کے ذریعے معاملے کے حل کی حمایت کرتا ہے۔

ہم ڈرنے والے نہیں ہیں
زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین اپنے بین الاقوامی اتحادیوں کی حمایت اور موثر کارروائی کی پوری توقع رکھتا ہے۔
زیلنسکی نے خطاب کے دوران وعدہ کیا کہ یوکرین کسی بھی قیمت پر کسی کو کچھ نہیں دے گا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے