ٹرک ڈرائیور

کینیڈا میں ٹرک ڈرائیوروں کی ناکہ بندی کے خلاف عدالت کا حکم

ٹورنٹو {پاک صحافت} کینیڈا کے ایک جج نے ٹرک ڈرائیوروں کی ناکہ بندی ختم کرنے کا عدالتی حکم دیا ہے۔ ٹرک ڈرائیوروں نے امریکہ سے ایک اہم تجارتی راستہ بند کر دیا ہے۔

اونٹاریو کورٹ کا یہ حکم جمعہ کی شام 7 بجے سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔ ایمبیسیڈر برج، لنکنگ ونڈسر، اونٹاریو، ڈیٹرائٹ اور مشی گن گزشتہ پانچ دنوں سے بند ہیں۔ ٹرک ڈرائیور کووڈ کی وبا کو روکنے کے لیے جاری پابندیوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ احتجاج اوٹاوا کی دوسری بارڈر کراسنگ کی طرف بھی بڑھ رہا ہے۔

سٹی آف ونڈسر اور آٹو موٹیو پارٹس ایسوسی ایشن نے ناکہ بندی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک دن میں $50 ملین کے نقصان کا سامنا ہے۔

عدالت کے حکم کے بعد پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کو اب سمجھ لینا چاہیے کہ سرحد پر ناکہ بندی قابل سزا جرم ہو گا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ناکہ بندی میں شامل گاڑیاں ضبط کی جا سکتی ہیں اور یہ گاڑیاں دوبارہ امریکہ نہیں جا سکیں گی۔

اوٹاوا میں سینکڑوں دیگر مظاہرین مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ویکسین مخالف مظاہرین نے امریکہ کے ساتھ دو دیگر سرحدیں بھی بند کر دی ہیں۔ جمعہ کو کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے امریکی صدر جو بائیڈن سے سرحدی ناکہ بندی کے بارے میں بات کی۔

ٹروڈو نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر سے سرحد پر مشترکہ چیلنجز کے بارے میں بات کی ہے۔ ٹروڈو نے کہا ہے کہ کاروبار کی بحالی کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔

اونٹاریو میں تقریباً 100 گاڑیاں، جن میں پک اپ ٹرک، ایس یو وی اور لاریاں شامل ہیں، ایمبیسیڈر برج اور سڑک پر کھڑی کی گئی ہیں۔ ان گاڑیوں پر کینیڈا کے جھنڈے ہیں۔ مظاہرین نے بی بی سی کو بتایا کہ جمعہ کو صورتحال مزید خراب ہو گئی تھی۔ بی بی سی سے سرحد پار ٹرک ڈرائیور ہانک نے بتایا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ مظاہرے میں شامل ہیں کیونکہ ان کے پاس کوئی کام نہیں بچا ہے۔

ہانک نے کہا، ’’ہم اپنی آزادی واپس چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ پابندیاں ہٹا دی جائیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہماری زندگی پہلے جیسی ہو اور ان پابندیوں کے ساتھ زندگی گزارنے پر مجبور نہ ہوں۔

جج کے حکم کے بعد ان علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ زیادہ تر مظاہرین اب پولیس کے اگلے قدم کا انتظار کر رہے ہیں۔

جمعے کے روز کینیڈینوں سے خطاب کرتے ہوئے ٹروڈو نے کہا، ’’مظاہرین قوانین کو توڑ رہے ہیں اور اس کے نتائج زیادہ خطرناک ہوں گے۔‘‘ اگر آپ اپنا لائسنس منسوخ نہیں کرنا چاہتے، آپ کا نام مجرمانہ ریکارڈ پر ہے، اپنی ملازمت کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے، اور سرحد پار نقل و حرکت پر پابندیاں نہیں چاہتے تو ناکہ بندی ختم کریں۔ ہم نے کووڈ پابندیوں کی وجہ سے آپ کے مسائل سنے ہیں لیکن یہ پابندیاں لوگوں کی حفاظت کے لیے ہیں۔ اب ہم کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے