روسی صدر

روس کا مقصد یوکرین نہیں بلکہ نیٹو اور یورپی یونین، فرانسیسی صدر

پیرس {پاک صحافت} فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیر کو ماسکو پہنچنے سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے یوکرین کے ساتھ کشیدگی میں کمی لانے کے لیے فون کیا۔

امریکہ اور مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ روس اپنے پڑوسی ملک یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے لیے اس نے سرحد پر ایک لاکھ سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔ تاہم ماسکو نے اسے اپنے خلاف مغرب کا پراپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا یوکرین پر حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے بلکہ صرف یہ مطالبہ ہے کہ نیٹو کو اپنی سرحدوں سے دور رکھا جائے اور مستقبل میں ایسا نہ کرنے کی ٹھوس یقین دہانی کرائی جائے۔

دریں اثنا، فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے سے بچنے کے لیے ایک معاہدہ کیا جا سکتا ہے، اور یہ کہ روس کے لیے اپنے سکیورٹی خدشات کو اٹھانا مناسب ہے۔

ایمینوئل میکرون نے جرنل ڈو ڈیمانچے اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ روس کا مقصد یوکرین نہیں بلکہ نیٹو اور یورپی یونین کے ساتھ قوانین کی وضاحت ہے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ روسی صدر کے ساتھ ان کی بات چیت فوجی تنازعہ کو روکنے کے لیے کافی ہو گی اور پوٹن وسیع تر مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں

بنلسون

نیلسن منڈیلا کا پوتا: فلسطینیوں کی مرضی ہماری تحریک ہے

پاک صحافت جنوبی افریقہ کے سابق رہنما نیلسن منڈیلا کے پوتے نے کہا ہے کہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے