امریکہ

دونوں بڑی امریکی جماعتوں کی مقبولیت میں کمی آئی

واشنگٹن {پاک صحافت} امریکہ میں مہنگائی اور وبائی امراض کی وجہ سے بڑھتے ہوئے گھریلو مسائل کے درمیان کرائے گئے ایک نئے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دو اہم پارٹیاں، ڈیموکریٹک اور ریپبلکن، اب امریکی ووٹروں میں زیادہ مقبول نہیں ہیں۔

بدھ کو آئی آر این اے کے مطابق ہل ویب سائٹ نے لکھا: این بی سی نیوز کے سروے میں 44 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ ریپبلکن پارٹی کے بارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں، جب کہ صرف 31 فیصد نے اس پارٹی کے بارے میں مثبت سوچ کا اظہار کیا اور 21 فیصد نے کہا کہ ان کا اس حوالے سے کوئی رائے نہیں..

نتائج کے مطابق پول میں ڈیموکریٹک پارٹی کی رینکنگ نسبتاً یکساں رہی۔ اڑتالیس فیصد امریکی ووٹروں نے کہا کہ وہ پارٹی کے بارے میں منفی سوچ رکھتے ہیں، 33 فیصد نے کہا کہ وہ پارٹی کے بارے میں مثبت نظریہ رکھتے ہیں، اور 18 فیصد نے کہا کہ ان کی کوئی رائے نہیں ہے۔

اکتوبر میں کرائے گئے ایک اور پول میں، دونوں بڑی امریکی جماعتوں کے زیادہ تر پولز زیادہ منفی تھے۔

نئے سروے میں یہ بھی پتہ چلا ہے کہ موجودہ اور سابق امریکی صدور جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ووٹرز کا رویہ اور بھی منفی ہے۔ بائیڈن صرف 39٪ امریکیوں میں مقبول ہیں اور 48٪ ان کے بارے میں منفی رائے رکھتے ہیں۔

اسی وقت، ٹرمپ کے بارے میں منفی خیالات کی شرح 51٪ تھی، اور سروے میں صرف 37٪ جواب دہندگان نے ان کے بارے میں مثبت رائے دی تھی۔

تاہم، ریپبلکن پولنگ آنے والے وسط مدتی انتخابات کے بارے میں زیادہ پرجوش دکھائی دیے، 61 فیصد نے کہا کہ وہ نومبر کے وسط مدتی انتخابات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اس کے برعکس 47 ڈیموکریٹس نے اس رائے کا اظہار کیا۔

ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کی خواہشات کے درمیان فرق کو اگلے انتخابات میں ریپبلکنز کے ایوان اور سینیٹ پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے کے امکانات سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔ کانگریس پر ریپبلکن کنٹرول کے بعد بائیڈن کی پارٹی اقتدار کھو دے گی۔

گزشتہ نومبر میں جاری ہونے والے کیوننیپیک یونیورسٹی کے سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ زیادہ جواب دہندگان چاہتے ہیں کہ 2022 کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن کانگریس کا کنٹرول سنبھال لیں۔

این بی سی نیوز نے 14 اور 18 جنوری کے درمیان 1,000 امریکی بالغوں کا سروے کیا جس کی مجموعی غلطی کی شرح 3.1 فیصد اور اہل ووٹروں میں 3.49 فیصد تھی۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے