بحرین

یورپی ارکان پارلیمنٹ نے مشترکہ خط لکھا، بحرین میں انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں پر برہمی کا اظہار، بحرین حکام پر پابندیاں

پاک صحافت یورپی یونین کے 12 ارکان پارلیمنٹ نے ایک مشترکہ خط میں بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

قانون سازوں نے یہ خط یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے شعبے کے سربراہ جوزیب بوریل کو لکھا ہے جس میں بحرینی حکومت کی طرف سے اپوزیشن کو منصوبہ بند دبانے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔ خط میں پوچھا گیا ہے کہ یورپی یونین کے فارن پالیسی ڈیپارٹمنٹ نے بحرین میں جاری انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں پر کیا اقدامات کیے ہیں۔

قانون سازوں نے بحرین میں جیل میں بند اپوزیشن رہنماؤں بالخصوص حسن مشائمہ اور ڈاکٹر عبدالجلیل الساناکیس کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں، جو شدید بیمار ہونے کے باوجود تشدد کا شکار ہیں۔

اس خط میں بحرینی نژاد دو یورپی شہریوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے جنہیں بحرینی حکومت نے قید کر رکھا ہے۔ ان میں سے ایک کا نام عبدالہادی خواجہ ہے جو ڈنمارک کا شہری ہے اور دوسرے کا نام محمد حبیب مقداد ہے جو سویڈش کی شہریت رکھتا ہے۔

خط میں ارکان پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ ان دونوں کو صرف اس لیے جیل میں ڈالا گیا کیونکہ وہ جمہوریت کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ اس معاملے میں بحرینی حکومت کے اہلکاروں پر پابندی لگائی جائے۔

بحرین میں 2011 سے جمہوری حقوق کی تحریک جاری ہے جسے بحرین کی شاہی حکومت طاقت کے استعمال سے کچل رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فرانسیسی سیاستدان

یوکرین میں مغربی ہتھیاروں کا بڑا حصہ چوری ہوجاتا ہے۔ فرانسیسی سیاست دان

(پاک صحافت) فرانسیسی پیٹریاٹ پارٹی کے رہنما فلورین فلپ نے کہا کہ کیف کو فراہم …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے