ٹرمپ

عیسائی یہودیوں سے زیادہ تورات کو دوست رکھتے ہیں، امریکی یہودی اب اسرائیل کو دوست نہیں رہے، ٹرمپ

واشنگٹن (پاک صحافت) سابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس پر اسرائیل کا مکمل تسلط تھا اور امریکی یہودی اب اسرائیل کو دوست نہیں مانتے۔

خبر رساں ایجنسی فارس کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ باتیں اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہیں۔ ٹرمپ نے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا ہے کہ امریکی یہودی اب اسرائیل کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔

اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انٹرویو کے ایک حصے میں کہا ہے کہ امریکی یہودی اب اسرائیل کو دوست نہیں رکھتے اور اس کی قدر نہیں کرتے، میں آپ کو بتاتا ہوں کہ عیسائی تورات کی یہودیوں سے زیادہ عزت کرتے ہیں۔ .

سابق امریکی صدر نے کہا کہ پہلے امریکی کانگریس مکمل طور پر اسرائیل کے زیر تسلط تھی لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ مکمل الٹ ہوا ہے اور اس کے ذمہ دار اوباما اور بائیڈن ہیں۔ یہ بات ایسے وقت میں سامنے آرہی ہے جب عبرانی زبان کے میڈیا نے ٹرمپ کے انٹرویو کا وہ حصہ شائع کیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کے سابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی مکمل حمایت کی بات کی ہے۔

ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ نیتن یاہو کے لیے اتنا کام کسی نے نہیں کیا جتنا میں نے کیا، اسرائیل کے لیے اتنا کام کسی نے نہیں کیا جتنا میں نے کیا، گولان بڑا معاملہ تھا، میں نے یہ کام الیکشن سے پہلے کیا، میں نے مدد کی۔ نیتن یاہو نے بہت کچھ کہا کہ یہ تحفہ دس ارب ڈالر کا ہے اور میں نے بنیامین کی بہت مدد کی، میری مدد کے بغیر وہ الیکشن ہار جاتے۔ میری مدد کی وجہ سے وہ انتخابات میں مدمقابل جماعتوں کے برابر ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے