الہان ​​عمر

انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اسلحہ دینا کہاں کا انصاف ہے؟ الہان ​​عمر

واشنگٹن (پاک صحافت) امریکی قانون ساز الہان ​​عمر نے کہا ہے کہ یمن میں سعودی اتحاد کے بار بار حملوں کے پیش نظر ریاض کو اسلحہ فروخت کرنا جرم ہے۔

امریکی ایوان نمائندگان کے رکن الہان ​​عمر نے سعودی عرب کو کروڑوں ڈالر کے اسلحے کی فروخت کی مخالفت کی ہے۔

اس امریکی قانون ساز کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب سعودی عرب کے ہاتھوں یمنی شہری مارے جا رہے ہیں، ریاض کو ہتھیار فروخت کرنا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم واقعی اپنی پالیسیوں میں انسانی حقوق کے تحفظ کو ترجیح دیتے ہیں تو پھر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کو مسلح کرنا کہاں کا انصاف ہے۔ الہان ​​عمر نے امریکا کی جانب سے سعودی عرب کو 650 ملین ڈالر کے میزائل اور فوجی ساز و سامان کی فروخت کو ناقابل قبول قرار دیا۔

امریکی رکن پارلیمنٹ الہان ​​عمر کے اس بیان سے قبل یمن کی قومی اعلیٰ کونسل کے رکن محمد علی الحوسی نے کہا ہے کہ امریکی صدر نے سعودی عرب کو میزائل فروخت کرنے کے معاہدے کی منظوری دے کر ایک طرح سے یمن کے عوام کے خلاف سعودی مظالم کو تسلیم کیا ہے۔ عرب کو جاری رکھنے کی کھلی اجازت دی گئی ہے۔

الہوسی نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ یمن جنگ کو روکنے میں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلحے کی فراہمی کا فیصلہ یمن کے عوام کو بھوکا مرنے اور ان پر ظلم و ستم جاری رکھنے کے لیے گرین سگنل دینے کے مترادف ہے۔

قابل ذکر ہے کہ امریکہ نے حال ہی میں سعودی عرب کو 650 ملین ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امریکہ کا دعویٰ ہے کہ وہ یہ ہتھیار سعودی عرب کو فروخت کر رہا ہے تاکہ ریاض کو اس ملک کے باہر سے ہونے والے حملوں سے بچایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں

خشونت

فلسطینی حامی طلباء کے خلاف امریکی پولیس کے تشدد میں اضافہ

پاک صحافت امریکہ میں طلباء کی صیہونی مخالف تحریک کی توسیع کا حوالہ دیتے ہوئے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے