البرہان

بغاوت سے ایک دن قبل البرہان کا مصر کا خفیہ دورہ

واشنگٹن {پاک صحافت} ایک امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ سوڈانی ملٹری کونسل کے سربراہ نے فوجی بغاوت سے صرف ایک روز قبل خفیہ طور پر مصر کا سفر کیا تھا اور مصری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ وزیر اعظم کی برطرفی کا مطالبہ کرنے خرطوم گئے تھے۔

امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کے مطابق سوڈان ملٹری کونسل کے چیئرمین عبدالفتاح البرہان نے امریکی ایلچی جیفری فیلٹ مین سے ہارن آف افریقہ میں ملاقات کے بعد اور حکومت کے خلاف بغاوت سے ایک دن قبل خفیہ طور پر مصر کا سفر کیا تھا۔

امریکی اخبار نے یہ بھی لکھا: “سوڈان میں بغاوت سے قبل خرطوم میں مصری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ عباس کامل نے البرہان سے ملاقات کی اور سوڈانی وزیر اعظم عبداللہ حمدوک سے ملنے سے انکار کر دیا”۔

تین باخبر ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ عباس کامل نے البرہان سے ملاقات کی تھی، انہوں نے النہدا ڈیم کیس میں ایتھوپیا کے ساتھ بات چیت کی وجہ سے حمدوک پر مصری عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا، اور یہ کہ “حمدوک کو اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے”۔

ذرائع نے مزید کہا: “مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے البرہان کے مصر کے خفیہ دورے کے دوران انہیں ضمانتیں دیں، اور البرہان نے سوڈان واپس آتے ہی متعدد سویلین اہلکاروں کو گرفتار کرنا اور کابینہ کو تحلیل کرنا شروع کر دیا۔”

فیلٹ مین نے پہلے کہا تھا کہ سوڈانی فوج نے بغاوت سے چند گھنٹے قبل انہیں آگاہ کیا تھا کہ وہ آئین کے تحت اپنے تحفظات کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں، درحقیقت انہوں نے ہمارے واپس آتے ہی مذاکرات کی میز کا رخ موڑ دیا اور فوجی بغاوت کی۔

سوڈان میں سویلین حکمرانی کے خاتمے کے تقریباً ایک ہفتے بعد، حمدوک کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ سوڈانی فوج حمدوک کے ساتھ اب بھی بات چیت کر رہی ہے تاکہ اسے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر واپس کرنے کا معاہدہ کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں

ٹرمپ

شامی حکومت کے خاتمے پر ٹرمپ کا ردعمل

پاک صحافت دمشق پر اپوزیشن کے کنٹرول اور شامی حکومت کے زوال کے ردعمل میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے