احتجاجی مظاہرہ

امریکہ اور آسٹریلیا کے درمیان جوہری معاہدے کا آسٹریلین کھل کر کر رہے ہیں مخالفت

سڈنی {پاک صحافت} آسٹریلیا کے شہریوں نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کرکے برطانیہ اور امریکہ کے ساتھ آسٹریلیا کے معاہدے کی مذمت کی ہے۔

یہ احتجاج آسٹریلیا کے ایٹمی پروگرام کے خلاف گروپوں نے کیا تھا ، جس میں آسٹریلوی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے سہ فریقی معاہدے کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

بدھ کو امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا نے سہ فریقی معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت آسٹریلیا کے لیے ایٹمی طاقت سے چلنے والی آبدوز تعمیر کی جائے گی۔ آسٹریلوی کابینہ کے کچھ ارکان نے بھی اس کی مخالفت کی ہے۔

اس تناظر میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ معاہدہ اس لحاظ سے ہے کہ آسٹریلیا اب فرانس کے ساتھ عام آبدوزوں کی تعمیر کے کام کو آگے نہیں بڑھا سکتا۔ تاہم آسٹریلوی وزیراعظم کے مطابق فرانس کے ساتھ قریبی تعاون جاری رہے گا۔

امریکہ ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان معاہدے پر اپنے رد عمل میں فرانس نے کہا ہے کہ آسٹریلوی حکومت کے لیے پیرس کے ساتھ معاہدہ توڑنا انتہائی افسوسناک ہے۔ فرانس کے مطابق اس سے پیرس کو دھچکا لگا ہے۔

اس تناظر میں فرانسیسی وزیر خارجہ ژان یوز لی ڈریان نے فرانس انفو کو ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ کام ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔ ہم نے آسٹریلیا کے ساتھ اعتماد کا رشتہ قائم کیا تھا اور انہوں نے ہمارے ساتھ دھوکہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں

بائیڈن

سی این این: بائیڈن کو زیادہ تر امریکیوں سے پاسنگ گریڈ نہیں ملا

پاک صحافت ایک نئے “سی این این” کے سروے کے مطابق، جب کہ زیادہ تر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے