پھانسی

انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ 41 افراد کو کسی بھی وقت دی جا سکتی ہے سعودی عرب میں پھانسی

ریاض {پاک صحافت} سعودی جیلوں میں قید 41 افراد کو کسی بھی وقت پھانسی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سعودی لیکس ویب سائٹ کے مطابق ، انسانی حقوق کی تنظیموں نے اتوار کو رپورٹ دی ہے کہ سعودی عرب میں 2021 کے آغاز سے اب تک 50 افراد کو پھانسی دی گئی ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق تصدیق شدہ رپورٹوں کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں 41 افراد موجود ہیں جنہیں کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے۔

سعودی لیکس کے مطابق سعودی عرب کی عدلیہ اپنے فیصلے کے مطابق جیل میں قیدیوں کو سزائے موت دیتی ہے۔ ان کے احکامات میں کوئی شفافیت نہیں ہے۔ وہ قیدیوں کو صرف ان کے اعتراف کی بنیاد پر سزا دیتے ہیں جو کہ زیادہ تر ان پر تشدد کرکے کیا جاتا ہے۔

سعودی عرب میں سال 2020 میں 27 افراد کو پھانسی دی گئی جبکہ اس سے ایک سال پہلے سال 2019 میں یہ تعداد 184 تھی۔ انسانی حقوق کی ایک تنظیم “سناد” نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کرے اور قیدیوں کے ساتھ منصفانہ سلوک اختیار کرے۔

یاد رہے کہ علاقائی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے سعودی عرب سے بار بار مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق کا احترام کرے اور قیدیوں کے ساتھ منصفانہ سلوک کرے۔ وہاں سماجی کارکنوں کو بولنے کا حق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں

مصری تجزیہ نگار

ایران جنگ نہیں چاہتا، اس نے ڈیٹرنس پیدا کیا۔ مصری تجزیہ کار

(پاک صحافت) ایک مصری تجزیہ نگار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کی تعزیری کارروائی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے