لندن

اسرائیل مردہ آباد کے نعروں سےگونج اٹھا لندن،مظاہرے میں نوجوانوں کا ہجوم دیکھ تل ابیب سکتے میں

لندن {پاک صحافت} مختلف تنظیموں کے سیکڑوں طلباء اور نوجوان فلسطینی قوم کے خلاف غیر قانونی صہیونی حکومت کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کے خلاف لندن کی سڑکوں پر نکل آئے۔

خبر رساں ادارے ایرنا کی رپورٹ کے مطابق ، اسرائیل کے بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء اور نوجوان یونیورسٹی آف لندن کے سامنے سڑکوں پر جمع ہوئے اور اسرائیل مردہ آباد کے نعرے لگائے اور ایک احتجاجی مارچ نکالا۔ احتجاج کرنے والے طلباء نے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے کے لئے جاری تمام مہموں کی حمایت کا اعلان کیا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم کو اپنے ہاتھوں میں تھام لیا اور لندن کی تمام یونیورسٹیوں کے سامنے لہرایا۔ مظاہرین نے غزہ میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والے گھناؤنے جرائم کی مذمت کی اور برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تل ابیب کی حمایت بند کردے۔

یہ احتجاج فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے نوجوانوں اور طلباء کی ایک کمیٹی کے ذریعہ کیا گیا تھا۔ اس بڑے احتجاج کی لندن میں موجود بہت ساری بڑی تنظیموں اور تنظیموں نے بھی حمایت کی۔ مظاہروں کے منتظمین نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر حالیہ دنوں کے خوفناک حملوں میں کم از کم 248 فلسطینی ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی صہیونی حکومت فلسطینی قوم کے خلاف منظم طور پر امتیازی سلوک کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

غور طلب بات یہ ہے کہ لندن میں اب تک بہت سارے اسرائیل مخالف مظاہرے ہوچکے ہیں ، جس میں مظاہرین ہمیشہ اسرائیل مردہ آباد کے نعرے لگاتے رہے ہیں اور فلسطینی کاز کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ ساتھ ہی ، ان کا مطالبہ ہے کہ اسرائیلی فلسطینیوں کے خلاف ہونے والے گھناؤنے جرائم کو روکیں۔ جمعہ کو لندن میں نوجوانوں اور طلباء کے مظاہرے میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد کو دیکھ کر اسرائیلی میڈیا نے حیرت کا اظہار کیا ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ نوجوانوں میں اسرائیل کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت تل ابیب کے لئے تشویش کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں

امریکہ یونیورسٹی

امریکہ میں احتجاج کرنے والے طلباء کو دبانے کیلئے یونیورسٹیوں کی حکمت عملی

(پاک صحافت) امریکی یونیورسٹیاں غزہ میں نسل کشی کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والے طلباء …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے