واٹساپ

فلسطینیوں کو قتل کرنے میں اسرائیل کیساتھ واٹس ایپ کی ملی بھگت

(پاک صحافت) امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت واٹس ایپ ایک AI پر مبنی پروگرام کے ذریعے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے اسرائیل کے منصوبے میں مدد کر رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مڈل ایسٹ مانیٹر نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے فلسطینیوں کو نشانہ بنانے کے منصوبے کو واٹس ایپ نے سہولت فراہم کی تھی جو کہ امریکی کمپنی میٹا کی ملکیت ہے۔

چند ماہ قبل میڈیا نے خبر دی تھی کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی شناخت اور پھر انہیں نشانہ بنانے کے لیے مصنوعی ذہانت سے لیس ایک نظام “Lavender” کا استعمال کرتا ہے۔ یہ نظام 37 ہزار فلسطینیوں کی نگرانی کرتا ہے۔

مخصوص لوگوں کو نشانہ بنانے کے بجائے، یہ نظام جان بوجھ کر زیادہ شہری ہلاکتوں کا سبب بننے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج اور اس حکومت کی انٹیلی جنس سروسز کے ذرائع نے اعتراف کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو اس وقت نشانہ بناتے ہیں جب وہ گھر اور خاندانی اجتماعات میں ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

یونیورسٹی

اسرائیل میں ماہرین تعلیم بھی سراپا احتجاج ہیں۔ عبرانی میڈیا

(پاک صحافت) صہیونی اخبار اسرائیل میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مغربی یونیورسٹیوں میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے