پاک صحافت امریکی وزیر خزانہ نے روس پر مزید پابندیوں کے لیے واشنگٹن حکومت کے ارادے کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان پابندیوں میں چین کے ان بینکوں کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے جو ماسکو کی جنگی کوششوں میں ملوث ہیں۔
پاک صحافت کے مطابق، جمعہ کو امریکی وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکہ روس کی تیل کی آمدنی کو کم کرنے اور یوکرین کی جنگ کو جاری رکھنے کے لیے غیر ملکی وسائل تک ماسکو کی رسائی کو روکنے کے لیے "مزید پابندیوں” پر غور کر رہا ہے۔ ان میں "ڈارک فلیٹ” ایسے کارگو جہاز جو خصوصی حربوں کے ذریعے پابندی والے سامان کو دنیا کے مختلف حصوں میں منتقل کرتے ہیں پر پابندیاں شامل ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین کے بینکوں پر پابندی لگانے کا امکان بھی زیر غور ہے۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادی روسی تیل کی فروخت کے لیے مقررہ 60 ڈالر کی قیمت کی حد کو مزید کم کرنے کا امکان بھی دیکھ رہے ہیں تاکہ اس سے زیادہ قیمت والے کارگو کے لیے انشورنس اور سمندری خدمات پر پابندی عائد کی جا سکے۔
انہوں نے کہا: "امریکی وزارت خزانہ پہلے ہی ان نجی آئل ٹینکرز اور ان کے مالکان پر پابندیاں لگا چکی ہے جو قیمت کی مقررہ حد سے زیادہ پر لین دین کر رہے تھے، اور ہم اس حوالے سے مزید اقدامات کرنے کے لیے تیار ہیں۔”
چینی بینکوں کے حوالے سے خدشات
امریکی وزیر خزانہ نے چین کے ہم منصبوں سے ان مالیاتی اداروں کی سرگرمیوں کو بے نقاب کرنے کے لیے ہونے والی بات چیت کا ذکر کیا جو روس کی پابندیوں کو نظرانداز کر کے جنگی کوششوں میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا: "اگر ہمارے پاس مناسب شواہد ہوں تو میں کسی چینی بینک پر پابندی لگانے کے امکان کو مسترد نہیں کرتا۔”
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ چین کے بڑے بینکوں کو دی گئی وارننگز مؤثر ثابت ہوئی ہیں، اور وہ ڈالر کی بنیاد پر لین دین کے معطل ہونے کے خدشے کی وجہ سے زیادہ محتاط رویہ اپنا رہے ہیں۔
ٹرمپ انتظامیہ کو بینکاری قوانین میں مداخلت سے باز رہنے کی تنبیہ
وزیر خزانہ نے اپنی بات چیت کے دوران، ٹرمپ ٹیم کو مشورہ دیا کہ وہ امریکی بینکنگ سسٹم میں سرمائے، نقدی اور خطرات کے حوالے سے موجودہ اہم ضوابط میں مداخلت سے گریز کریں۔
انہوں نے کہا: "اگرچہ ہمارا موجودہ نگرانی کا نظام کامل نہیں ہے، لیکن ہمیں مداخلت کے بجائے نگرانی کے بوجھ کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرنے چاہییں۔”
وزیر خزانہ نے مزید کہا: "یہ نہیں کہا جا سکتا کہ موجودہ نظام کامل ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہونی چاہیے، لیکن یہ ناکارہ بھی نہیں ہے۔”
سابقہ بینکوں کے بحران کی یاد دہانی
امریکی وزیر خزانہ نے مارچ 2023 میں پیش آنے والے دو بڑے امریکی بینکوں، سیلیکون ویلی بینک اور سگنیچر بینک کے غیر متوقع دیوالیہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "ہم نے دیکھا ہے کہ جب بینکوں کی نگرانی مناسب طریقے سے نہیں کی جاتی تو کیا ہوتا ہے۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے خیالات موجودہ حکومت کے ممکنہ اصلاحات کے تناظر میں ہیں، خاص طور پر اس وقت جب ٹرمپ کی واپسی کے بعد تمام سطحوں پر بنیادی تبدیلیاں متوقع ہیں۔