صیہونی ذرائع ابلاغ نے ریاض تل ابیب گٹھ جوڑ کے معاملے پر سعودی خاندان کے دو دھڑوں میں تقسیم ہو جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
عبری زبان کے ایک اخبار نے سعودی ولیعہد اور خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد آل سعود میں اختلافات کے شدت اختیار کئے جانے کی خبر دی ہے۔
روزنامہ ہاآرتص کے مطابق بن یامین نیتن یاہو اور محمد بن سلمان کے درمیان ملاقات کے بعد اپنی عزت آبرو کے معاملے پر قبیلۂ آل سعود دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق شاہی خاندان کا ایک طبقہ اسرائيل کی خود ساختہ حکومت کو 1967 کی سرحدوں کی بیناد پر ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل سے مشروط کئے جانے کا خواہشمند ہے جبکہ دوسرا گروہ کہ جس کی قیادت بن سلمان کے پاس ہے، فوری طور پر صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کے حق میں ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ سعودی فرمانروا ملک سلمان کو اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ، سعودی عرب کی مذہبی حیثیت اور مقام کو خطرے میں ڈال دے گا۔