کورونا وائرس کی علامات کے بارے میں نئی تحقیق منظر عام پر آگئی

کورونا وائرس کی علامات کے بارے میں نئی تحقیق منظر عام پر آگئی

ایک حالیہ تحقیق میں پتا چلا کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی آنکھوں میں 3 علامات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، اگر یہ علامتی ظاہر ہوں تو کورونا وائرس کا خدشہ ہوسکتا ہے۔

یہ مطالعہ برطانیہ میں انجلیا رسکن یونیورسٹی کے محققین کے ذریعہ کیا گیا تھا، اس میں کورونا وائرس تشخیص شدہ 83 افراد شامل تھے اور یہ جریدے بی ایم جے اوپن اوپتھلمولوجی میں شائع ہواہے، محققین اس نتیجے تک پہنچے کہ اگر آنکھ میں تین علامتی ظاہر ہوں‌ تو وہ کورونا کی عالمی وبا کا شکار ہوسکتے ہیں، اس تحقیق کے دوران تین نتائج سامنے آئے، پہلی علامت، فوٹو فوبیا  جس کے شکار افراد کی تعداد 18 فی صد تھی، دوسری علامت آنکھوں کی انفکیشن جس کا تناسب 16 فی صد تھا، تیسری علامت آنکھوں کی خارش ہے جس کے 17 فیصد مریض سامنے آئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا کا شکار ہونے والے 81 فی صد مریضوں میں مذکورہ علامات میں سے کوئی ایک یا ساری علامتیں پائی جاتی ہیں، ان کے ساتھ ساتھ مریضوں کو خشک کھانسی 66 فی صد، بخار 76 فی صد، تھکاوٹ 90  کے ساتھ  80 فی صد نے بتایا کہ آنکھوں کی علامات دو ہفتے تک موجود رہیں۔

مُحققین نے بتایا کہ آنکھوں کی علامتوں کی بہت سی علامتی ہیں جو وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کو ظاہر کرتی ہیں، تاہم یہ بھی ممکن ہے کہ اسپتال میں داخلے کے بعد دیگر  زیادہ شدید علامات کی موجودگی میں آنکھوں کے علامات کو مدنظر نہیں رکھا گیا تھا۔

محققین نے بتایا کہ کورونا وائرس والے 56 مریضوں پر کی جانے والی ایک پچھلی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 15 افراد میں 27 فی صد میں آنکھوں کی علامات ہیں جن میں آنکھوں میں سوجن، خارش ، جسمانی احساس ، ہائپیریا جیسی علامتیں عام ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

پاکستان

وزیر اعظم پاکستان نے ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی مضبوطی پر زور دیا

پاک صحافت اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کے قائم مقام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے