سام سنگ وہ پہلی کمپنی نے جس نے اسمارٹ فونز کے لیے 64 میگا پکسل اور 108 میگا پکسل کیمروں کو متعارف کرایا تھا جو دیگر کمپنیوں نے پہلے اپنے فونز کا حصہ بنایا، اب ایک رپورٹ کے مطابق جنوبی کورین کمپنی 600 میگا پکسل سنسر کیمرے پر کام کررہی ہے۔
رپورٹ میں کمپنی کی ایک اندرونی دستاویز کی سلائیڈ بھی دی گئی جس میں اس سنسر کی تفصیلات دی گئی تھیں، اس سلائیڈ میں لکھا تھا ککہ چونکہ 4 کے اورر 8 کے ویڈیو ریکارڈز اب زیادہ عام ہورہی ہیں تو سام سنگ بڑے سنسر کو فراہم کرنا چاہتی ہے تاکہ صارف کو زوم ویڈیوز کوالٹی متاثر کیے بغیر ریکارڈ کرنے کا موقع مل سکے۔
اس سنسر کے بارے میں پہلی رپورٹ اپریل 2020 میں سامنے آئی تھی جس میں کمپنی کے سنسر بزنس کے سربراہ یونگین پارک کا ایک بیان دیا گیا تھا۔
اس بیان میں یونگین پارک نے انکشاف کیا تھا کہ وہ انسانی آنکھ سے بھی زیادہ تفصیلی نظارہ فراہم کرنے 600 میگا پکسل سنسر پر کام کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آنکھ 500 میگا پکسل کے ریزولوشن کو میچ کرتی ہے اور اس نئے سنسر کی تیاری کا مقصد انسانی آنکھ سے بھی بہتر کیمرا بنانا ہے، جس کو اسمارٹ فونز کی دنیا سے باہر متعدد مصنوعات میں استعمال کیا جاسکے۔
مگر 600 میگا پکسل کیمرا جلد فونز کا حصہ نہیں بن سکتا کیونکہ سام سنگ کو اس سے پہلے ڈیوائس میں اس کی جگہ کے مسئلے کو حل کرنا ہوگا، درحقیقت اتنے بڑے سنسر کے لیے فون کے بیک پر بہت زیادہ جگہ درکار ہوگی اور یہ آسان کام نہیں ہوگا۔
اپریل میں بھی یونگین پارک نے اس سنسر کو متعارف کرانے کی تاریخ یا کوئی ڈیڈلائن دینے سے گریز کیا تھا، مگر امکان ہے کہ یہ بہت جلد کم از کم کانسیپٹ شکل میں پیش کیا جاسکتا ہے۔