فرانس میں نئے قوانین کے خلاف شدید مظاہرے، 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے

فرانس میں نئے قوانین کے خلاف شدید مظاہرے، 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے

فرانس میں داخلی سلامتی کیلیے بنائے گئے قوانین کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مشتعل مظاہرین نے مارکیٹوں میں توڑ پھوڑ کی جب کہ کئی گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، مظاہرین سے جھڑپوں میں 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کو ہزاروں افراد فرانسیسی پولیس کی پُرتشدد کار روائیوں اور صدر میکخواں کی سیکیورٹی پالیسی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین کا پولیس سے تصادم ہوا، مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کا بے دریغ استعمال کیا، جس پر مشتعل مظاہرین نے متعدد دکانوں میں توڑ پھوڑ کی جبکہ کئی گاڑیوں کو آگ بھی لگا دی۔

احتجاج میں شامل زیادہ تر افراد نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا اور ان کے منہ پر نقاب تھے، مظاہرین میں شامل کئی افراد بینر اٹھائے ہوئے تھے جبکہ کئی افراد کے پاس ہتھوڑے بھی تھے، جن سے پولیس کے ساتھ تصادم شروع ہونے کے بعد انہوں نے توڑ پھوڑ کی۔

دوسری جانب فرانسیسی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مظابق مظاہرین سے جھڑپوں میں 60 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ درجنوں مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس میں صدر میکخواں کی جانب سے پولیس کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے متعارف کردہ قوانین کے خلاف احتجاجی لہر شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

پیگاسس

اسرائیلی پیگاسس سافٹ ویئر کیساتھ پولش حکومت کی وسیع پیمانے پر جاسوسی

(پاک صحافت) پولش پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے کہا ہے کہ 2017 اور 2023 کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے