گوگل کا نیا اے آئی سسٹم جو ویب براؤزر کو آپ کی طرح استعمال کرسکے گا

(پاک صحافت) گوگل کی جانب سے ایک ایسے نئے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) سسٹم پر کام کیا جا رہا ہے جو خودکار طور پر ویب براؤزر کو آپریٹ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ دی انفارمیشن کی رپورٹ کے مطابق اس نئے اے آئی سسٹم کو کمپنی کے اندرونی حلقوں میں پراجیکٹ Jarvis کا نام دیا گیا ہے اور اس کا مقصد معمول کے کام جیسے آن لائن شاپنگ، ریسرچ اور پروازوں کی بکنگ کو خودکار بنانا ہے۔

پراجیکٹ Jarvis گوگل کے نئے جیمنائی 2.0 لارج لینگوئج ماڈل پر مبنی ہوگا اور اسے دسمبر میں متعارف کرایا جا سکتا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نئے اے آئی سسٹم کو خاص طور پر گوگل کروم کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس میں متعدد فیچرز موجود ہوں گے جیسے اسکرین شاٹس کی وضاحت، بٹنوں کو کلک کرنا، براؤزر میں صارف جیسے رویے کا اظہار اور دیگر۔

اس ٹول کا مقصد لوگوں کے آن لائن ٹاسکس کو آٹومیٹ کرنا ہے۔ گوگل واحد کمپنی نہیں جو اس طرح کے اے آئی سسٹم پر کام کر رہی ہے۔ مائیکرو سافٹ کی جانب سے بھی یکم اکتوبر 2024 کو ‘کو پائلٹ ویژن’ نامی سسٹم کا اعلان کیا گیا تھا۔ کو پائلٹ ویژن کسی ویب پیج پر موجود تصاویر کا تجزیہ کرکے ان کے بارے میں سوالات کا جواب دے سکتا ہے۔

ابھی یہ اے آئی سسٹم کو صارفین کو دستیاب نہیں۔ ایپل کی جانب سے بھی اسی طرح کے ایک اے آئی سسٹم پر کام کیا جا رہا ہے جسے ایپل انٹیلی جنس پلیٹ فارم کا حصہ بنایا جائے گا۔ ایپل کی جانب سے اس سسٹم کو آئی فون کے فیچرز جیسے Siri کا حصہ بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں

انڈونیشیا میں آئی فون 16 کے بعد گوگل کے فونز پر بھی پابندی کیوں لگائی گئی

(پاک صحافت) انڈونیشیا نے آئی فون 16 کے بعد گوگل کے فونز پر بھی پابندی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے