اعظم سواتی

اعظم سواتی کو کم از کم 7 سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے، اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد

اسلام آباد (پاک صحافت) اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد اعظم خان نے متنازع ٹوئٹ کیس میں اعظم سواتی کی درخواستِ ضمانت خارج ہونے کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعظم سواتی کو کم از کم 7 سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریری فیصلے میں بتایا گیا کہ اعظم سواتی نے متنازع ٹوئٹ کیس میں 26 نومبر کو ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست دائر کی، انہوں نے مصدقہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ریاستی اداروں کے خلاف مہم چلائی۔ اعظم سواتی نے افواجِ پاکستان کے افسران کے خلاف بغاوت پر اکسانے کی کوشش کی، انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف بغاوت پر مبنی ٹویٹس متعدد بار کیے۔

واضح رہے کہ اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے تحریری فیصلے میں مزید لکھا کہ پراسیکیوشن کے مطابق اعظم سواتی نے عوام کو اداروں کے خلاف اکسایا، ان پر لگی دفعات پر کم از کم 7 سال اور زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ اعظم سواتی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بار بار ریاستی ادارے کے افسر کے خلاف ٹوئٹ کیا، انہوں نے ایک ہی جرم کو دہرایا ہے، درخواستِ ضمانت خارج کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

محسن نقوی

جہاں چاہوں گا انوسٹمنٹ کروں گا، قانونی طور پر سرمایہ کاری کرنا جرم نہیں ہے۔ محسن نقوی

اسلام آباد (پاک صحافت) محسن نقوی کا کہنا ہے کہ جہاں چاہوں گا انوسٹمنٹ کروں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے