پاکستان

پاکستان کی برکس میں شمولیت کی باضابطہ درخواست

پاک صحافت روس میں پاکستان کے سفیر نے اعلان کیا کہ اسلام آباد نے “برکس” ممالک کے گروپ میں شامل ہونے کی درخواست جمع کرادی ہے اور توقع ہے کہ روس کی صدارت کے دوران 2024 میں اس گروپ کا رکن بن جائے گا۔

پاک صحافت کے مطابق روس میں پاکستان کے سفیر محمد خالد جمالی نے نیوز ایجنسی تاس کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ پاکستان نے 2024 میں برکس ممالک کے گروپ میں شمولیت کی درخواست جمع کرادی ہے اور اسے رکنیت کے عمل میں روس کی مدد کی ضرورت ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسلام آباد نے برکس کی رکنیت کے لیے اپنی تجویز پیش کی ہے، انہوں نے کہا، ’’پاکستان نے اپنی درخواست جمع کرادی ہے۔ “اسلام آباد 2024 میں روس کی صدارت میں اس گروپ میں شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے۔”

برکس گروپ اس وقت برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ہے۔ اس وقت جنوبی افریقہ اس گروپ کی سربراہی کر رہا ہے۔

برکس کی اصطلاح ان ممالک کے انگریزی ناموں کے پہلے حروف کو ملا کر بنائی گئی ہے۔ مجموعی پیداوار کا 30% اور دنیا کی 40% آبادی کو برکس میں بیان کیا گیا ہے۔

گزشتہ سال جولائی میں ایران کی وزارت خارجہ کے اس وقت کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اعلان کیا تھا کہ تہران نے برکس کی رکنیت کے لیے باضابطہ درخواست جمع کرائی ہے۔ ارجنٹائن کے صدر “البرٹو فرنانڈیز” نے بھی “برکس پلس” (برکس اور کئی دیگر ممالک کے ممبران) کے سربراہان کی ورچوئل میٹنگ میں کہا کہ یہ ملک برکس گروپ میں مکمل رکنیت چاہتا ہے۔

اس سال ستمبر کے آغاز میں برکس گروپ کے سربراہ کی حیثیت سے جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے 15ویں برکس سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں اعلان کیا تھا کہ ایران، ارجنٹائن، مصر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور ایتھوپیا کو جنوری 2024 سے برکس کا باضابطہ رکن سمجھا جائے گا۔ ہم ایک بار پھر کثیرالجہتی اور بین الاقوامی قوانین کے احترام کے لیے برکس کے عزم پر زور دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

رانا ثناءاللہ

پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے مسلط ہونا چاہتی ہے۔ رانا ثناءاللہ

فیصل آباد (پاک صحافت) رانا ثناءاللہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے