اعظم نذیر

حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی حکومت نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے عبوری حکم پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ یہ آئین کی تشریح کا معاملہ ہے، مناسب ہوتا لارجر بنچ کوئی حکم نامہ جاری کرتا۔ پارلیمان کی قانون سازی کے اختیار کے معاملے میں حکم امتناع احتراز برتا جانا چاہیے تھا، حتمی فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

اعظم نذیر تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرز ایکٹ کے تحت پانچ رکنی لارجر بینچ کا معاملے کی سماعت کرنا موزوں ہوتا اور بہت مناسب ہوتا کہ اگر لارجر بینچ ہی عبوری حکم نامہ جاری کرتا۔

انہوں نے کہا کہ منتخب رکن کے قانون سازی کے اختیار پر زد پڑتی ہو تو زیادہ احتیاط برتی جاتی ہے، آرٹیکل 67 واضح ہے کہ رکن کی طرف سے کی گئی قانون سازی قانونی نااہلیت کے باوجود برقرار رہتی ہے۔

وزیر قانون نے ایک اور حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 67 کے مطابق رکن کی قانون سازی کی اہلیت پر سوال نہیں اٹھایا جاتا، امید ہے حتمی فیصلے میں پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں

خواجہ آصف

جب اقتدار میں تھے تو آرمی چیف باپ اور ڈی جی آئی ایس آئی چاچا تھا۔ خواجہ آصف

اسلام آباد (پاک صحافت) خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف کو اپنے طنز کا نشانہ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے