انوار الحق کاکڑ

آڈیو لیکس، نگراں وزیرِ اعظم کا جواب عدالت میں جمع

اسلام آباد (پاک صحافت) اسلام آباد ہائی کورٹ میں نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کے پرنسپل سیکریٹری نے آڈیولیکس کیس سے متعلق عدالتی سوالات پر جواب جمع کروا دیا۔

تفصیلات کے مطابق جواب میں کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم آفس کا انٹیلیجنس ایجنسیز کے کام اور آپریشنز کی تفصیل میں جانا قومی سلامتی کے مفاد میں نہیں۔ عدالت میں جمع کروائے جواب میں بتایا گیا ہے کہ ایسا عمل ملک کو اندرونی و بیرونی خطرات سے بچانے والی انٹیلیجنس ایجنسیز کے مفاد میں نہیں۔

واضح رہے کہ جواب میں عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ شہریوں کی قانون کے مطابق ریکارڈ کی گئی گفتگو خفیہ رکھنا اور لیک ہونے سے روکنے کو یقینی بنانا ضروری ہے اور اس بات کو بھی یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ ریکارڈ کی گئی گفتگو کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہ کیا جا سکے۔ جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ٹیلیگراف ایکٹ 1885ء میں بھی پیغامات پڑھنے کے لیے وفاقی یا صوبائی حکومت سے اجازت کو لازم قرار دیا گیا ہے، پیکا آرڈینینس اور رولز کے تحت بھی حاصل کیے گئے ڈیٹا یا ریکارڈ کو خفیہ رکھنا لازم ہے۔

یہ بھی پڑھیں

شاہد خاقان عباسی نیب کے ایل این جی ریفرنس میں بری

اسلام آباد (پاک صحافت) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کے ایل این جی …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے