شیری رحمان

فضلہ کے معاملے سے نمٹنے کے لئے صوبوں کی صلاحیت بڑھانی ہوگی، شیری رحمان

اسلام آباد (پاک صحافت) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ فضلہ کے معاملے سے نمٹنے کے لئے صوبوں کی صلاحیت بڑھانی ہوگی، زہریلے فضلے کو الگ کرنے کی ضرورت ہے، اس کا زراعت، پانی اور ماحولیات پر اثر ہوتا ہے، صوبے اس پالیسی کے حوالے سے متفق ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شیری رحمان نے نیشنل ہیزرڈس ویسٹ مینجمنٹ پالیسی سے متعلق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطرناک فضلے کے انتظام سے متعلق اس طرح کی پالیسی بہت پہلے آنی چاہیے تھی۔ شیری رحمان نے کہا ہے کہ اگر 20 فیصد بھی خطرناک فضلہ درآمد ہوتا ہے تو یہ تشویشناک بات ہے، درآمد ہونے والے فضلے کی درجہ بندی ضابطہ بنانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ   وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی  شیری رحمان نے مزید کہا کہ خطرناک فضلے کی درآمد پر پہلے پوچھ گچھ نہیں تھی، اس پالیسی کے بعد ہوگی۔ اس سے قبل سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئر پرسن کمیٹی سیمی ایزدی کی زیر صدارت ہوا جس میں پاکستان کی پہلی قومی پالیسی برائے انتظام مہلک فضلہ پر بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں

آئی ایم ایف

آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ ختم، ڈیڈ لاک برقرار

اسلام آباد (پاک صحافت) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے