اسلام آباد (پاک صحافت) اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے خاتون جج دھمکی کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ٹرائل شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ خاتون جج کو دھمکانے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت کی درخواست خارج کردی گئی، مرید عباس خان کی عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق سول جج مرید عباس نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی خاتون جج دھمکی کیس میں بریت کے مستحق نہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر چیئرمین پی ٹی آئی کی بریت درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ خاتون جج کو دھمکانے کے کیس کی سماعت 20 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف تھانہ مارگلہ میں اسلام آباد پولیس کے اعلیٰ افسران و عدلیہ کودھمکی دینے پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ واضح رہے کہ 20 اگست 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنےکا اعلان کیا تھا اور دوران خطاب پی ٹی آئی نے شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لےکر دھمکی بھی دی تھی۔ پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ آئی جی، ڈی آئی جی اسلام آباد ہم تم کو نہیں چھوڑیں گے، تم پر کیس کریں گے اور مجسٹریٹ زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا، کیس کرنا ہے تم پر بھی، مجسٹریٹ کو پتہ تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا۔