مرتضی وہاب

سپریم کورٹ کا مطلب صرف چیف جسٹس نہیں بلکہ تمام ججز اور ادارہ ہے۔ مرتضی وہاب

کراچی (پاک صحافت) مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا مطلب صرف چیف جسٹس نہیں بلکہ تمام ججز اور ادارہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں ہونے والی قانون سازی خوش آئند ہے، قانون سازی پہلے ہوجاتی تو نسلہ ٹاور جیسے واقعات نہ ہوتے، ریکوڈیک اور رینٹل پاور پر بھی مداخلت نہ ہوتی۔ قانون سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے، پارلیمنٹ سپریم ادارہ ہے ہر ادارہ آئین کی حدود میں رہتے ہوئے کام کرے گا۔

مرتضی وہاب کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ چند سالوں سے قوم آئین و قانون پر بات کرتی آرہی ہے۔ ہمارے معاشرے میں جو بھی گفتگو ہوتی ہے اس میں آئین و قانون کو مقدم سمجھنے کی بات کی جاتی ہے۔ آئین سپریم کورٹ، حکومت اور پارلیمنٹ کی تشریح کرتا ہے، اسی کے تحت پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیاں فیڈرل لیجسلیٹو لسٹ کے مطابق قانون سازی کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بڑی گفتگو کی جا رہی ہے کہ سپریم کورٹ کے معاملات میں مداخلت کی جا رہی ہے، حکومت طے کرتی ہے کہ سپریم کورٹ میں جج کتنے ہونے ہیں، میں اس قانون سازی کو خوش آئند قرار دیتا ہوں، کاش پارلیمنٹ پہلے قانون سازی کرتی تو نسلہ ٹاور کے متاثرین کو اپیل کا موقع ملتا۔ ریکوڈک پر پاکستان کو پینالٹی نہ بھگتنی پڑتی پارلیمنٹ نے محسوس کیا کہ اس مسئلے کو دیکھیں اور حدود کا تعین کریں، قانون کے طالب علم کی حیثیت سے میں اس قانون سازی کو ویلکم کرتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں

ترجمان دفتر خارجہ

کرغزستان سفارتخانے کے ناظم الامور کو ڈیمارش کیلئے دفتر خارجہ طلب کرلیا گیا

اسلام آباد (پاک صحافت) کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبا کے خلاف تشدد کے واقعات …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے