وزیر اعظم

غزہ میں نیتن یاہو کے 10 سالہ منصوبے کا انکشاف

پاک صحافت ایک صہیونی اخبار نے غزہ میں قیام کے لیے اسرائیلی حکومت کے 10 سالہ منصوبے کو بے نقاب کیا ہے۔

جمعہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے اخبار ٹائمز نے ایک رپورٹ میں اس حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے غزہ میں قیام کے دس سالہ منصوبے کو بے نقاب کیا ہے۔

اس اخبار نے تل ابیب کے بعض حکام کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حاصل شدہ معلومات سے معلوم ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت ایک سے دو سال تک جاری رہنے والی جنگ کے پہلے مرحلے میں تحریک حماس کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابض حکومت اس کے بعد 8 سال تک غزہ میں رہنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ اس علاقے میں تحریک حماس کے بجائے متبادل حکومت قائم کی جاسکے۔

صیہونی حکومت اس عرصے میں غزہ کی پٹی میں مسلسل موجود رہنا چاہتی ہے۔

اس رپورٹ کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ 5 سے 10 سال بعد غزہ کی پٹی بالکل مغربی کنارے کی موجودہ صورتحال جیسی ہو جائے گی۔

صیہونی حکومت اس عرصے کے دوران غزہ کی پٹی کی گہرائی میں مزاحمتی ٹھکانوں کے خلاف لامحدود کارروائیاں کرنے اور بھاری ہتھیاروں کے اس علاقے کو چھیننے اور اس کے کچھ حصے کو فلسطینی گروہ جیسے خود مختاری کے کنٹرول میں رکھنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ تنظیم

اس رپورٹ کے مطابق اس مرحلے پر غزہ کی پٹی ان چھاپوں کا مشاہدہ کرے گی جو صہیونی فوج اس وقت مغربی کنارے میں کر رہی ہے اور خان یونس اور الشجاعیہ میں رات کو مسلسل گرفتاریاں کی جائیں گی۔

نیتن یاہو اور ان کے قریبی لوگوں کو یہ توقع نہیں کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی فوجی حکومت قائم ہو گی اور اس پٹی میں بستیوں کی تعمیر نہیں کی جائے گی بلکہ تل ابیب غزہ کو دور سے کنٹرول کر لے گا۔

نیتن یاہو اس سے قبل بھی متعدد بار اعلان کر چکے ہیں کہ غزہ کے خلاف جنگ کا ہدف حماس کو تباہ کرنا اور غزہ میں صہیونی قیدیوں کو رہا کرنا ہے لیکن اب تک وہ اپنے بیان کردہ مقاصد کو حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے