حماس

حماس کے رکن: صیہونی حکومت کے ساتھ معاہدے کی پانچ بنیادی شرائط ہیں

پاک صحافت حماس تحریک کے رہنماوں میں سے ایک محمود مردوی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے پانچ اہم شرائط ہیں۔

پاک صحافت کی جمعرات کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، محمود مردوی نے کہا: یہ بات درست نہیں ہے کہ یہ کہا جاتا ہے کہ مزاحمت صرف غزہ کی امداد میں اضافہ کرنا چاہتی ہے، بلکہ صیہونی حکومت کے ساتھ کسی بھی معاہدے کے لیے پانچ بنیادی شرائط ہیں، جو جنگ بندی، غزہ سے واپسی، مہاجرین کی واپسی، محاصرہ ختم، شہریوں کی امداد اور قیدیوں کا باعزت تبادلہ۔

انہوں نے مزید کہا: پیرس 2 اجلاس کا فریم ورک مذاکرات کی بنیاد نہیں تھا بلکہ مذاکرات نئی تجاویز پر مبنی تھے۔

حماس کے اس سینئر رکن نے مزید کہا: قابضین جھوٹ کی اشاعت اور معلومات کو لیک کرکے گمراہ کن کام کررہے ہیں، مثال کے طور پر انہوں نے کبھی بھی مذاکرات کے ذریعے زندہ قیدیوں کے نام نہیں پوچھے۔

15 اکتوبر 2023 کو فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے غزہ جنوبی فلسطین سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” آپریشن شروع کیا اور بالآخر 45 دن کی لڑائی اور تصادم کے بعد عارضی جنگ بندی طے پا گئی۔ 24 نومبر 2023 حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے چار دن کا وقفہ قائم کیا گیا۔

جنگ میں یہ وقفہ سات دن تک جاری رہا اور بالآخر 10 دسمبر 2023 بروز جمعہ کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔

“الاقصی طوفان” کے حملوں کا بدلہ لینے، اپنی شکست کی تلافی اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کے راستے بند کر دیے ہیں اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

نیتن یاہو

عربی زبان کا میڈیا: “آنروا” کیس میں تل ابیب کو سخت تھپڑ مارا گیا

پاک صحافت ایک عربی زبان کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے