افسر

صہیونی جنگی کابینہ کے ایک رکن کا اعتراف: ہمیں جنگ کے اہداف کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا

پاک صحافت صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن گادی آئزن کوٹ نے کابینہ کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت کو جنگ کے اہداف کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

منگل کی صبح الجزیرہ سے پاک صحافت کی رپورٹ کے مطابق،گاڑی ایسنکوٹ نے صہیونی جنگی کابینہ کے نام ایک پیغام میں مزید کہا کہ جنگ کے اہداف کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صیہونی جنگی کابینہ نے تین مہینوں سے جنگ کے بارے میں کوئی فیصلہ کن فیصلہ نہیں کیا ہے، کہا: جنگ حکمت عملی کے ساتھ جاری ہے بغیر کسی اقدام کے جو تزویراتی کامیابیوں کا باعث بنے۔

پاک صحافت کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے7 اکتوبر 2023 کو غزہ جنوبی فلسطین سے اسرائیلی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف “الاقصی طوفان” کے نام سے ایک حیرت انگیز آپریشن شروع کیا۔ 24 نومبر 2023 کو ایک اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ عارضی جنگ بندی یا حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے وقفہ ہوا۔

جنگ میں یہ وقفہ 7 دن تک جاری رہا اور بالآخر 10 دسمبر 2023 بروز جمعہ کی صبح عارضی جنگ بندی ختم ہوئی اور اسرائیلی حکومت نے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کر دیے۔ “الاقصی طوفان” کے حیرت انگیز حملوں کا بدلہ لینے اور اس کی ناکامی کا ازالہ کرنے اور مزاحمتی کارروائیوں کو روکنے کے لیے اس حکومت نے غزہ کی پٹی کی تمام گزرگاہوں کو بند کر دیا ہے اور اس علاقے پر بمباری کر رہی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں شہداء کی تعداد 29 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

کیبینیٹ

صیہونی حکومت کے رفح پر حملے کے منظر نامے کی تفصیلات

پاک صحافت عربی زبان کے اخبار رائے الیوم نے صیہونی حکومت کے رفح پر حملے …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے