قطری وزیر اعظم

صیہونی حکومت کے سربراہ سے قطر کے وزیر اعظم کی خفیہ ملاقات

پاک صحافت قطر کے وزیر اعظم “محمد عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی” اور صیہونی حکومت کے صدر “اسحاق ہرزوگ” نے جرمنی میں میونخ سیکورٹی کانفرنس کے موقع پر ایک خفیہ ملاقات کی۔

صہیونی اخبار یدیعوت احرنوت کے حوالے سے ہفتہ کو ارنا کی رپورٹ کے مطابق قطر کے وزیر اعظم اور قابض حکومت کے سربراہ نے اس ملاقات میں قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

یدیعوت آحارینوت نے یہ بھی بتایا کہ امریکی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ ولیم برنز نے حال ہی میں مقبوضہ علاقوں کا دورہ کیا اور اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور اسرائیلی فارن انٹیلی جنس سروس (موساد) کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا سے ملاقات کی۔

دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے جمعرات کو کہا کہ تل ابیب اور فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے درمیان جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر پہنچنا اب بھی ممکن ہے۔

“ھاآرتض” اخبار نے جمعے کی شب اطلاع دی ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدے کو رمضان المبارک کی آمد سے قبل حتمی شکل دے دی جائے گی۔

متعدد غیر ملکی سفارت کاروں نے جو اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات میں شریک تھے اور اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس اخبار کو بتایا: قیدیوں کے تبادلے اور دشمنی کے خاتمے میں 6 ہفتے شامل ہوں گے۔

اس اخبار نے اپنے صہیونی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ دونوں فریق ابھی بھی مذاکرات کے بہت سے اہم مسائل اور بنیادی طور پر دشمنی کے خاتمے کی مدت سے دور ہیں۔

صیہونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس حکومت کے 134 قیدی ابھی بھی غزہ میں موجود ہیں، اسی دوران فلسطینی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ تقریباً 8800 فلسطینی اب بھی اسرائیلی جیلوں میں ہیں۔

میڈیا رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ حماس نے قابض حکومت کی جیلوں میں ان تمام قیدیوں کو رہا کرنے کی تجویز پیش کی ہے جو معاہدے پر دستخط کے دن تک نظر بند تھے اور نیتن یاہو نے اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

قاہرہ میں قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مذاکرات جاری ہیں جس میں حماس اور اسرائیل میں قید فلسطینیوں کے مزید صیہونی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔

غزہ میں جنگ 134 ویں دن میں داخل ہو گئی ہے، جب کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر “رفح” پر ایک انسانی تباہی کا سایہ منڈلا رہا ہے، اور اسی دوران مصر میں جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔ جاری رہے.

فلسطینی مزاحمت اور صیہونی حکومت کے درمیان پہلی جنگ بندی قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی سے 24 نومبر سے یکم دسمبر 2023  تک ایک ہفتے کے لیے قائم ہوئی تھی۔

اس جنگ بندی کے مطابق تنازع رک گیا، دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کا تبادلہ ہوا اور انسانی امداد بھی غزہ میں داخل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں

صہیونی رہنما

ہیگ کی عدالت میں کس صہیونی رہنما کیخلاف مقدمہ چلایا جائے گا؟

(پاک صحافت) عبرانی زبان کے ایک میڈیا نے کہا ہے کہ اسرائیل ہیگ کی بین …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے